Tafseer-e-Madani - Al-Qalam : 15
اِذَا تُتْلٰى عَلَیْهِ اٰیٰتُنَا قَالَ اَسَاطِیْرُ الْاَوَّلِیْنَ
اِذَا : جب تُتْلٰى : پڑھی جاتی ہیں عَلَيْهِ : اس پر اٰيٰتُنَا : ہماری آیات قَالَ : کہتا ہے اَسَاطِيْرُ : کہانیاں ہیں الْاَوَّلِيْنَ : پہلوں کی
جب اس کو پڑھ کر سنائی جاتی ہیں ہماری آیتیں تو کہتا ہے کہ یہ تو کہانیاں ہیں اگلے لوگوں کی
11 تکبر کا نتیجہ و انجام حق کا انکار و محرومی، والعیاذ باللہ : سو ارشاد فرمایا گیا کہ جب ایسے شخص کو ہماری آیتیں پڑھ کر سنائی جاتی ہیں تو کہتا ہے یہ کہانیاں ہیں پہلے لوگوں کی سو ارشاد فرمایا گیا کہ ہم عنقریب ہی ایک نشان لگا دیں گے اس سونڈ پر جو اس کی تحقیر و تذلیل کا نشان ہوگا، چناچہ کفر و تکذیب اور انکار و استکبار کی عمومی سیاہی کے علاوہ، بدر کے موقع پر اس کافر کی ناک پر تلوار ایک ایسا وار لگا کہ وہ اس کے لئے ہمیشہ کا وسمہ تذلیل و عار بن گیا ( جامع البیان، مدارک، کبیر وغیرہ) اور آخرت کی رو سیاہی تو اس سے کہیں بڑھ کر ہوگی جیسا کہ ارشاد فرمایا گیا " ترھقھا قترۃ " نیز ارشاد فرمایا گیا " یعرف المجرمون بسیماھم " کہ اس روز مجرم لوگ ان کے چہروں کی نشانوں سے پہنچانے جائیں گے، والعیاذ باللہ العظیم۔ بہرکیف اس ارشاد سے ایسے متکبر شخص کے کبر و غرور کی تصویر پیش فرما دی گئی ہے کہ جب اس کو سبق لینے اور اصلاح احوال کی طرف متوجہ کرنے کے لئے پہلے گزرے ہوئے متکبروں کے احوال پر مشتمل ہماری آیتیں پڑھ کر سنائی جاتی ہیں تو ایسا شخص سبق لینے کی بجائے الٹا یوں کہتا ہے کہ یہ تو قصے اور کہانیاں ہیں پہلے لوگوں کی اور اس طرح ایسا شخص ماننے کی بجائے ان کو افسانے قرار دے کر ان کا مذاق اڑانے لگتا ہے کہ ان قصوں کہانیوں کا ہم سے کیا تعلق ہے ہم ان سے دبنے والے اور ان کے رعب میں آنے والے نہیں وغیرہ وغیرہ۔
Top