Tafseer-e-Madani - Al-A'raaf : 139
اِنَّ هٰۤؤُلَآءِ مُتَبَّرٌ مَّا هُمْ فِیْهِ وَ بٰطِلٌ مَّا كَانُوْا یَعْمَلُوْنَ
اِنَّ : بیشک هٰٓؤُلَآءِ : یہ لوگ مُتَبَّرٌ : تباہو ہونیوالی مَّا : جو هُمْ : وہ فِيْهِ : اس میں وَبٰطِلٌ : اور باطل مَّا : جو كَانُوْا يَعْمَلُوْنَ : وہ کر رہے ہیں
بیشک تباہ و برباد ہو کر رہنے والا ہے وہ سب کچھ، جس میں یہ لوگ محو ہیں اور باطل وہ سب کچھ جو یہ کر رہے ہیں،
176 کفر و شرک کا انجام ہلاکت و بربادی ۔ وَالْعِیَاذ باللّٰہِ : سو ارشاد فرمایا گیا کہ حضرت موسیٰ نے ان لوگوں کے اس بیہودہ مطالبے کے جواب میں ان سے کہا کہ بیشک تباہ ہو کر رہنے والا ہے وہ سب کچھ جس میں یہ لوگ محض اپنے وہم باطل کی وجہ سے پڑے ہیں۔ اور باطل ہیں وہ تمام اعمال جو یہ لوگ کر رہے ہیں۔ تو پھر بھی تم لوگ مجھ سے اس کی درخواست کرتے ہو اور وہ بھی میرے سامنے، اور مجھ ہی سے۔ اور اس قدر صراحت اور ڈھیٹ پنے کے ساتھ ؟ واقعی تم بڑے ہی کوڑھ مغز اور ناشکرے لوگ ہو کہ توحید خداوندی کے عقیدئہ صافیہ سے آگہی و سرفرازی کے بعد ایسی حماقت کا ارتکاب کرتے اور اس قدر ڈھٹائی کے ساتھ شرک اور بت پرستی کا مطالبہ کرتے ہو۔ کفر و شرک کا انجام بہرحال تباہی ہے۔ بہرکیف حضرت موسیٰ نے ان لوگوں سے فرمایا کہ یہ لوگ جو کچھ کر رہے ہیں وہ سب بہرحال تباہ و برباد ہو کر رہنے والا ہے۔ اس لئے کہ یہ سب کچھ یکسر بےبنیاد اور سراسر باطل ہے۔ اور باطل کا انجام یہی ہے کہ اس نے بالآخر مٹ کر رہنا ہے۔ سو تم لوگ کیسی بےہودہ اور تباہ ہونے والی چیز کا مطالبہ کر رہے ہو ؟۔ آخر تمہاری عقلوں کو کیا ہوگیا اور تمہاری مت کہاں مار دی گئی ؟۔ والعیاذ باللہ العظیم -
Top