Tafseer-e-Madani - Al-Anfaal : 28
وَ اعْلَمُوْۤا اَنَّمَاۤ اَمْوَالُكُمْ وَ اَوْلَادُكُمْ فِتْنَةٌ١ۙ وَّ اَنَّ اللّٰهَ عِنْدَهٗۤ اَجْرٌ عَظِیْمٌ۠   ۧ
وَاعْلَمُوْٓا : اور جان لو اَنَّمَآ : درحقیقت اَمْوَالُكُمْ : تمہارے مال وَاَوْلَادُكُمْ : اور تمہاری اولاد فِتْنَةٌ : بڑی آزمائش وَّاَنَّ : اور یہ کہ اللّٰهَ : اللہ عِنْدَهٗٓ : پاس اَجْرٌ : اجر عَظِيْمٌ : بڑا
اور یقین جانو کہ تمہارے مال اور تمہاری اولاد آزمائش کا سامان ہیں، اور یہ کہ اللہ کے پاس بہت بڑا اجر ہے،
47 اَموال و اَولاد باعث فتنہ و آزمائش : سو ارشاد فرمایا گیا اور تم لوگ یقین جانو کہ تمہارے مال اور تمہاری اولادیں آزمائش کا باعث ہیں کہ کون ان کی محبت میں مبتلا ہو کر اللہ اور اس کے رسول کی امانت اور ان کی محبت کو پس پشت ڈال کر ناکامی و نامرادی کے گڑھے میں گرتا ہے ۔ والعیاذ باللہ العظیم ۔ اور کون مال و اولاد کی محبت کے مقابلے میں اللہ اور اس کے رسول کی محبت اور اس کے تقاضوں کو ترجیح دے کر دائمی کامیابی اور حقیقی فوز و فلاح کی سعادتوں سے بہرہ ور ہوتا ہے ۔ اَللّٰہُمَّ وَفِّقْنَا لِمَا تُحِبُّ وَتَرْضٰی ۔ سو تم لوگ ابتلاء و آزمائش اور فتنہ و فساد کے ان سامانوں کے بارے میں ہمیشہ ہوشیار ہونا اور محتاط رہنا۔ سو اس ارشاد سے اس اصل بیماری کا پتہ دے دیا گیا جس کی وجہ سے انسان خدا اور اس کے رسول کی محبت اور اطاعت میں کمزور پڑجاتا ہے۔ کیونکہ مال و اولاد کی محبت جب اس درجہ غالب آجائے کہ انسان ان کے تقاضوں کے پیچھے لگ کر اس واہب مطلق ۔ سبحانہ و تعالیٰ ۔ کے حقوق اور اس کے عائد کردہ فرائض سے غافل و لاپرواہ ہوجائے جس نے اس کو ان چیزوں سے نوازا ہے تو پھر مال و اولاد واقعی فتنہ بن جاتے ہیں۔ اور اس کے بعد انسان دوسروں کے حقوق میں بھی خیانت کا ارتکاب کرنے لگتا ہے ۔ والعیاذ باللہ العظیم ۔ اللہ تعالیٰ ہر قسم کے زیغ و ضلال سے ہمیشہ محفوظ رکھے ۔ آمین۔ 48 اللہ تعالیٰ کے یہاں کے اجر عظیم کی تذکیر و یاددہانی : سو ارشاد فرمایا گیا کہ تم لوگ یہ بھی یاد رکھو کہ اللہ کے پاس بہت بڑا اجر ہے۔ اور اتنا بڑا کہ اس کی عظمت و بڑائی کو اس وحدہ لاشریک کے سوا کوئی پوری طرح جان بھی نہیں سکتا۔ پس جس نے مال واولاد کی محبت میں مبتلا ہو کر اس کو فراموش کردیا وہ بڑا ہی خسارے والا ہے ۔ والعیاذ باللہ العظیم ۔ لہذا عقل و خرد کا تقاضا یہی ہے کہ انسان ہمیشہ اسی اجر عظیم کو اپنے پیش نظر رکھے اور اسی کو زندگی کا مقصد اور نصب العین بنائے۔ سو اس سے مال و اولاد کے فتنے سے محفوظ رہنے کا طریقہ ارشاد فرما دیا گیا کہ انسان اس اجر عظیم کو یاد کرے جو اللہ تعالیٰ نے ان لوگوں کے لئے تیار کر رکھا ہے جو مال و اولاد کی محبت میں لگ کر اللہ اور اس کے رسول سے بےوفائی نہیں کرتے۔ بلکہ ان کے سامنے جب ایسی کوئی آزمائش آتی ہے کہ ایک طرف تو خدا و رسول کی خوشنودی ہو اور دوسری طرف مال و اولاد کی محبت، تو وہ ہمیشہ خدا و رسول کی محبت و خوشنودی کے تقاضوں کو ترجیح دیتے ہیں ۔ وباللہ التوفیق لما یحب ویرید وعلی ما یحب ویرید وہو الہادی الی سواء السبیل -
Top