Tafseer-e-Madani - Al-Anfaal : 4
اُولٰٓئِكَ هُمُ الْمُؤْمِنُوْنَ حَقًّا١ؕ لَهُمْ دَرَجٰتٌ عِنْدَ رَبِّهِمْ وَ مَغْفِرَةٌ وَّ رِزْقٌ كَرِیْمٌۚ
اُولٰٓئِكَ : یہی لوگ هُمُ : وہ الْمُؤْمِنُوْنَ : مومن (جمع) حَقًّا : سچے لَهُمْ : ان کے لیے دَرَجٰتٌ : درجے عِنْدَ : پاس رَبِّهِمْ : ان کا رب وَمَغْفِرَةٌ : اور بخشش وَّرِزْقٌ : اور رزق كَرِيْمٌ : عزت والا
یہی لوگ ہیں سچے اور حقیقی ایمان والے، ان کے لئے بڑے درجے ہیں ان کے رب کے یہاں4 اور عظیم الشان بخشش بھی اور عزت کی روزی بھی (اور تقسیم غنیمت کا یہ معاملہ ویسے ہی مبنی برحق ہے)
8 سچے ایمان والوں کیلئے عظیم الشان انعامات : سو ارشاد فرمایا گیا کہ ایسے مومنوں کے لئے ان کے رب کے یہاں بڑے درجے بھی ہیں اور عظیم الشان بخشش اور عزت کی روزی بھی۔ ایسے بڑے درجے، اتنی عظیم الشان مغفرت و بخشش اور ایسی عزت کی روزی اور رزق کریم کہ اس کا تصور کرنا بھی اس دنیا میں کسی کے لئے ممکن نہیں کہ یہ سب کچھ کرم و عنایت اور انعام و احسان اس وہاب مطلق کی طرف سے ہوگا جس کے نہ کرم کی کوئی انتہاء ہے اور نہ اس کے فضل و عنایت کی کوئی حد و نہایت ۔ شَرِّفْنَا بِہَا بِمَحْضِ مَنِّکَ وَکَرَمِکَ یَآ اَرْحَمَ الرَّاحَمِیْن وَیَآ اَکْرَمَ الاَکْرَمِیْنَ ۔ سو ایمان و یقین کی دولت دارین کی سعادت و سرخروئی سے سرفرازی کیلئے شہ کلید ہے ۔ وباللہ التوفیق ۔ بہرکیف اس ارشاد سے واضح فرما دیا گیا کہ اللہ تعالیٰ کے یہاں سے یہ درجے اور مرتبے اور عزت کی یہ روزی ہر مدعی ایمان کے لئے نہیں بلکہ یہ رحمت و عنایت ان ہی خوش نصیبوں کو ملے گی جو جو اپنے اندر یہ اوصاف پیدا کرنے کی کوشش کریں گے اور اپنی طرف سے پوری کوشش کے باوجود جو کمی اور کوتاہی ان کے اندر رہ جائے گی اس کو وہ معاف فرما دے گا ۔ اللہ تعالیٰ محض اپنے فضل و کرم سے اس کی توفیق بخشے ۔ آمین ثم آمین۔
Top