Madarik-ut-Tanzil - Maryam : 19
قَالَ اِنَّمَاۤ اَنَا رَسُوْلُ رَبِّكِ١ۖۗ لِاَهَبَ لَكِ غُلٰمًا زَكِیًّا
قَالَ : اس نے کہا اِنَّمَآ : اس کے سوا نہیں اَنَا : کہ میں رَسُوْلُ : بھیجا ہوا رَبِّكِ : تیرے رب کا لِاَهَبَ : تاکہ عطا کروں لَكِ : تجھ کو غُلٰمًا : ایک لڑکا زَكِيًّا : پاکیزہ
انہوں نے کہا میں تو تمہارے پروردگار کا بھیجا ہوا (یعنی فرشتہ) ہوں (اور اس لئے آیا ہوں) کہ تمہیں پاکیزہ لڑکا بخشوں
حضرت جبرئیل ( علیہ السلام) کی گفتگو : 19: قَالَ اِنَّمَآ اَنَا رَسُوْلُ رَبِّکِ (جبرئیل نے کہا بیشک میں تیرے رب کا قاصد ہوں) اس کو اس سلسلے میں مطمئن کیا جس سے وہ ڈر رہی تھی اور اس کو اطلاع دی کہ وہ انسان نہیں بلکہ وہ اسی رحمان کا قاصد ہے جس کی وہ پناہ طلب کررہی ہیں۔ لِاَھَبَ لَکِ تاکہ میں تجھے عطا کروں) ۔ اللہ تعالیٰ کے حکم سے یا لڑکا عطا کرنے کا میں گریبان میں پھونک مار کر سبب بن جائوں۔ قراءت : نافع اور ابوعمرو نے لِیَھَبَ لک پڑھا ہے۔ یعنی لیھب اللہ لک۔ غُلٰمًا زَکِیًّا (پاکیزہ لڑکا) یعنی گناہوں سے پاک یا خیر و برکت پر نشونما پانے والا۔
Top