Madarik-ut-Tanzil - Maryam : 55
وَ كَانَ یَاْمُرُ اَهْلَهٗ بِالصَّلٰوةِ وَ الزَّكٰوةِ١۪ وَ كَانَ عِنْدَ رَبِّهٖ مَرْضِیًّا
وَكَانَ يَاْمُرُ : اور حکم دیتے تھے اَهْلَهٗ : اپنے گھروالے بِالصَّلٰوةِ : نماز کا وَالزَّكٰوةِ : اور زکوۃ وَكَانَ : اور وہ تھے عِنْدَ رَبِّهٖ : اپنے رب کے ہاں مَرْضِيًّا : پسندیدہ
اور اپنے گھر والوں کو نماز اور زکوٰۃ کا حکم کرتے تھے اور اپنے پروردگار کے ہاں پسندیدہ (وبرگزیدہ) تھے
55: وَکَانَ یَاْمُرُ اَھْلَہٗ بِالصَّلٰوۃِ وَالزَّکٰوۃِ (وہ اپنے اہل کو نماز اور زکوۃ کا حکم کیا کرتے تھے) اھلہؔ سے ان کی امت مراد ہے۔ کیونکہ پیغمبرامت کا باپ ہوتا ہے اور امت والے اس کے اہل بیت ہوتے ہیں۔ اس میں دلیل ہے کہ وہ دوسروں کے متعلق مدافعت کرنے والے نہ تھے۔ صلوۃ ٗزکوۃ کا خاص طور پر اسلئے ذکر کیا کیونکہ یہ دونوں عبادتیں تمام عبادات بدنیہ اور مالیہ کی بنیاد ہیں۔ وَکَانَ عِنْدَرَبِّہٖ مَرْضِیًّا (وہ اپنے رب کے ہاں پسندیدہ تھا) قراءت : مَرْضِیًّا کو مَرْضُوًّا اصل کی بنیاد پر پڑھا گیا۔
Top