Madarik-ut-Tanzil - Maryam : 74
وَ كَمْ اَهْلَكْنَا قَبْلَهُمْ مِّنْ قَرْنٍ هُمْ اَحْسَنُ اَثَاثًا وَّ رِءْیًا
وَكَمْ : اور کتنے ہی اَهْلَكْنَا : ہم ہلاک کرچکے قَبْلَهُمْ : ان سے پہلے مِّنْ قَرْنٍ : گروہوں میں سے هُمْ : وہ اَحْسَنُ : بہت اچھے اَثَاثًا : سامان وَّرِءْيًا : اور نمود
اور ہم نے ان سے پہلے بہت سی امتیں ہلاک کردیں وہ لوگ (ان سے) ٹھاٹھ اور نمود میں کہیں اچھے تھے
74: وَکَمْ اَھْلَکْنَاقَبْلَھُمْ مِّنْ قَرْنٍ (ہم نے ان سے پہلے بہت سے قرن والوں کو تباہ کردیا) نحو : کَمْ اھلکنا کا مفعول ہے اور مِنْ ابہام کی وضاحت کیلئے ہے مطلب یہ ہے بہت سے اہل زمانہ کو ہم نے ہلاک کیا اور ہر زمانے والے بعد والوں کیلئے اہل قرن ہیں۔ ھُمْ اَحْسَنُ اَثَاثًا ( جو کہ ان سے زیادہ اچھے تھے دنیوی سامان کے اعتبار سے ) نحو : یہ محل نصب میں کَمْ کی صفت ہے ذرا توجہ فرمائیں اگر تم ھُمْ کو چھوڑ دو تو اَحْسَن صفت کی وجہ سے منصوب ہوگا۔ اثاثا گھر کے سامان کو کہتے ہیں یا جو گھر کا بستر وغیرہ میں سے جو عمدہ ہو۔ وَّ رِئْ یًا (اور ظاہری دکھاوت میں) یعنی منظر وہیئت میں۔ نحو : فعیل کا وزن ہے جو مفعول کے معنی میں ہے اور یہ ی أیتُ سے لیا گیا ہے۔ قراءت : اور ورِیًّا بغیر ہمزہ کے تشدید کے ساتھ نافع اور ابن عامرنے پڑھا۔ کیونکہ ہمزہ ساکن تھی ماقبل کسرہ تھا اس لئے یاء میں بدل کر مدغم ہوگئی۔ (2) الرِّیُّ وہ سیرابی جو نعمت سے ہو۔
Top