Tafseer-al-Kitaab - Al-Baqara : 118
وَ عَلَى الَّذِیْنَ هَادُوْا حَرَّمْنَا مَا قَصَصْنَا عَلَیْكَ مِنْ قَبْلُ١ۚ وَ مَا ظَلَمْنٰهُمْ وَ لٰكِنْ كَانُوْۤا اَنْفُسَهُمْ یَظْلِمُوْنَ
وَ : اور عَلَي : پر الَّذِيْنَ هَادُوْا : جو لوگ یہودی ہوئے (یہودی) حَرَّمْنَا : ہم نے حرام کیا مَا قَصَصْنَا : جو ہم نے بیان کیا عَلَيْكَ : تم پر (سے) مِنْ قَبْلُ : اس سے قبل وَ : اور مَا ظَلَمْنٰهُمْ : نہیں ہم نے ظلم کیا ان پر وَلٰكِنْ : بلکہ كَانُوْٓا : وہ تھے اَنْفُسَهُمْ : اپنے اوپر يَظْلِمُوْنَ : ظلم کرتے
اور (اے پیغمبر، ) یہودیوں پر ہم نے وہ چیزیں حرام کردی تھیں جو پہلے ہم تم سے بیان کرچکے ہیں اور (ان چیزوں کے حرام کرنے سے) ہم نے ان پر ظلم نہیں کیا بلکہ وہ خود ہی اپنے اوپر ظلم کرتے رہے۔
[69] اشارہ ہے سورة انعام کی آیت 146 کی طرف۔ یہاں اس اعتراض کا جواب دیا گیا ہے جو مشرکین مکہ نے مذکورہ بالا حکم پر کیا تھا۔ وہ کہتے تھے کہ بنی اسرائیل کی شریعت میں جو چیزیں حرام تھیں تم نے انھیں حلال کر رکھا ہے۔ اگر ان کی شریعت اللہ کی طرف سے تھی اور تمہاری شریعت بھی اللہ کی طرف سے ہے تو پھر دونوں شریعتوں میں اختلاف کیسا ہے ؟
Top