Madarik-ut-Tanzil - Al-Anbiyaa : 84
فَاسْتَجَبْنَا لَهٗ فَكَشَفْنَا مَا بِهٖ مِنْ ضُرٍّ وَّ اٰتَیْنٰهُ اَهْلَهٗ وَ مِثْلَهُمْ مَّعَهُمْ رَحْمَةً مِّنْ عِنْدِنَا وَ ذِكْرٰى لِلْعٰبِدِیْنَ
فَاسْتَجَبْنَاج : تو ہم نے قبول کرلی لَهٗ : اس کی فَكَشَفْنَا : پس ہم نے کھول دی مَا : جو بِهٖ : اس کو مِنْ ضُرٍّ : تکلیف وَّاٰتَيْنٰهُ : اور ہم نے دئیے اسے اَهْلَهٗ : اس کے گھر والے وَمِثْلَهُمْ : اور ان جیسے مَّعَهُمْ : ان کے ساتھ رَحْمَةً : رحمت (فرما کر) مِّنْ : سے عِنْدِنَا : اپنے پاس وَذِكْرٰي : اور نصیحت لِلْعٰبِدِيْنَ : عبادت کرنے والوں کے لیے
تو ہم نے ان کی دعا قبول کرلی اور جو ان کو تکلیف تھی وہ دور کردی اور ان کو بال بچے عطا فرمائے اور اپنی مہربانی سے ان کے ساتھ اتنے ہی اور (بخشے) اور عبادت کرنے والوں کے لئے یہ نصیحت ہے
قبولیت ِدُعا : 84: فَاسْتَجَبْنَا لَہٗ (پس ہم نے ان کی دعا کو قبول کیا) ہم نے ان کی نداء کا جواب دیا۔ فَکَشَفْنَا مَابِہٖ مِنْ ضُرٍّ (پس ہم نے جو کچھ رکھا تھا اس کو دور کردیا) یعنی اس پر انعام کرتے ہوئے ان کی تکلیف کو کھول دیا۔ وَّاٰتَیْنٰہُ اَھْلَہٗ وَمِثْلَھُمْ مَّعَھُمْ (اور ہم نے ان کو ان کے بیوی بچے اور اتنے ہی اور بھی عطاء کردیئے) روایت تفسیریہ میں ہے کہ ایوب (علیہ السلام) رومی تھے۔ آپ اسحاق بن ابراہیم (علیہ السلام) کی اولاد میں سے تھے۔ آپ کے سات بیٹے اور سات بیٹیاں اور تین ہزار اونٹ، سات ہزار بکریاں، پانچ سو بیلوں کی جوڑیاں جن کے پیچھے پانچ غلام ہر غلام کی بیوی بیٹے اور کھجور کے باغات تھے۔ اللہ تعالیٰ نے انکا امتحان لیا۔ ان کے بیٹے اور مال مرگئے اور اور بدن پر اٹھارہ سال بیماری کا حملہ رہا یا تیرہ سال یا تین سال ایک دن ان کو ان کی بیوی نے کہا اگر تم اللہ تعالیٰ سے دعا کرتے تو اچھا ہوتا ؟ آپ نے فرمایا خوشحالی کا زمانہ کتنا تھا اس نے کہا اسّی سال۔ آپ نے فرمایا مجھے اللہ تعالیٰ سے حیاء آتی ہے۔ کہ میں اس تکلیف کے متعلق اس سے دعا کروں جبکہ ابھی میری آزمائش خوشحالی کی مدت کے برابر بھی نہیں۔ جب اللہ تعالیٰ نے ان سے تکلیف کو دور فرمایا تو ان کے بیٹوں کو بعینہٖ زندہ کردیا اور اتنے بیٹے اور عنایت فرما دیئے۔ رَحْمَۃً مِّنْ عِنْدِنَا (اپنی رحمت کی وجہ سے) رحمۃً یہ مفعول لہ ہے۔ وَذِکْرٰی لِلْعٰبِدِیْنَ (اور عبادت گزاروں کو نصیحت کرنے کیلئے) یعنی ایوب پر رحمت کی خاطر اور دوسرے عابدین کی نصیحت کرنے کیلئے تاکہ وہ ان کی طرح صبر کریں اور انہی کی طرح ثواب پائیں۔
Top