Madarik-ut-Tanzil - An-Najm : 11
مَا كَذَبَ الْفُؤَادُ مَا رَاٰى
مَا : نہیں كَذَبَ : جھوٹ بولا الْفُؤَادُ : دل نے مَا رَاٰى : جو اس نے دیکھا
جو کچھ انہوں نے دیکھا ان کے دل نے اس کو جھوٹ نہ جانا
جبرئیل (علیہ السلام) کو سر کی آنکھوں سے دیکھا : آیت 11: مَا كَذَبَ الْفُؤَادُ (قلب نے دیکھی ہوئی چیز میں کوئی غلطی نہیں کی) الفواد سے محمد ﷺ کا فواد مراد ہے۔ مَا رَاٰى (اس میں غلطی نہیں کی) جو آپ نے صورت جبرئیل اپنی آنکھ سے دیکھی تھی یعنی آپ کے دل نے یہ نہیں کہا جبکہ جبرئیل کو دیکھا کہ میں نے تمہیں نہیں پہچانا۔ اور اگر ایسا کہتے تو غلط ہوتا کیونکہ آپ نے اس کو پہچانا تھا، یعنی آپ نے اس کو اپنی آنکھ سے دیکھا اور دل سے پہچانا۔ اور اس میں قطعا شک نہ کیا کہ جو آپ نے دیکھا وہ برحق ہے۔ ایک قول یہ ہے کہ جو قیل سے نقل کیا : جن کو دیکھا وہ اللہ تعالیٰ کی ذات ہے آپ نے اپنے سر کی آنکھوں سے اللہ تعالیٰ کو دیکھا اور دوسرا قول یہ ہے کہ دل سے دیکھا۔
Top