Madarik-ut-Tanzil - Al-An'aam : 127
لَهُمْ دَارُ السَّلٰمِ عِنْدَ رَبِّهِمْ وَ هُوَ وَلِیُّهُمْ بِمَا كَانُوْا یَعْمَلُوْنَ
لَهُمْ : ان کے لیے دَارُ السَّلٰمِ : سلامتی کا گھر عِنْدَ : پاس۔ ہاں رَبِّهِمْ : ان کا رب وَهُوَ : اور وہ وَلِيُّهُمْ : دوستدار۔ کارساز بِمَا : اسکا صلہ جو كَانُوْا يَعْمَلُوْنَ : وہ کرتے تھے
ان کیلئے ان کے اعمال کے صلے میں پروردگار کے ہاں سلامتی کا گھر ہے اور وہی ان کا دوست دار ہے۔
ایسے لوگ دارالاسلام کے حقدار ہیں : آیت 127: لَہُمْ : اس نصیحت کو قبول کرنے والے لوگوں کے لئے دَارُالسَّلٰمِ اللہ کا گھر ہے یعنی جنت اپنی ذات کی طرف اضافت اس کی عظمت بتانے کے لئے ہے۔ دوسری تفسیر یہ ہے ہر آفت اور گدلے پن سے محفوظ۔ تیسری تفسیر۔ سلامتی والا گھر۔ اس کا نام دارالسلام اس ارشاد کی وجہ سے ہے : وتحیتہم فیہا سلام (یونس) الا قیلا سلٰما سلٰمًا (الواقعۃ 24) عِنْدَ رَبِّہِمْ اس کی ضمان میں۔ وَہُوَ وَلِیُّہُمْ ان کے محب یا دشمنوں کے خلاف مددگار۔ بِمَا کَانُوْا یَعْمَلُوْنَ ان کے اعمال کے بدلے۔ دوسری تفسیر ان کے اعمال کی جزاء کا متولی ہے۔ قول دیگر وہ دنیا میں ہمارا ولی توفیق اعمال کے سبب ہے اور آخرت میں امید پوری کردینے کے سبب۔
Top