Madarik-ut-Tanzil - An-Najm : 61
وَ اِنْ جَنَحُوْا لِلسَّلْمِ فَاجْنَحْ لَهَا وَ تَوَكَّلْ عَلَى اللّٰهِ١ؕ اِنَّهٗ هُوَ السَّمِیْعُ الْعَلِیْمُ
وَاِنْ : اور اگر جَنَحُوْا : وہ جھکیں لِلسَّلْمِ : صلح کی طرف فَاجْنَحْ : تو صلح کرلو لَهَا : اس کی طرف وَتَوَكَّلْ : اور بھروسہ رکھو عَلَي : پر اللّٰهِ : اللہ اِنَّهٗ : بیشک هُوَ : وہ السَّمِيْعُ : سننے والا الْعَلِيْمُ : جاننے والا
اور اگر یہ لوگ صلح کی طرف مائل ہوں تو تم بھی اس کی طرف مائل ہوجاؤ اور خدا پر بھروسہ رکھو۔ کچھ شک نہیں کہ وہ سب کچھ سنتا (اور) جانتا ہے۔
آیت 61: وَاِنْ جَنَحُوْا (اگر وہ صلح کی طرف جھکیں) مائل ہوں۔ جنح کا صلہ لام ہو یا الیٰ اسکا معنی مائل ہونا آتا ہے۔ لِلسَّلْمِ صلح کیلئے قراءت : ابوبکر نے سین کے کسرہ سے پڑھا ہے۔ سِلم یہ مؤنث ہے اس کی ضد بھی تانیث ہے اور وہ الحرب کا لفظ ہے۔ فَاجْنَحْ لَھَا (تو آپ بھی جھک جائیں) تو ان کی طرف مائل ہو۔ وَتَوَکَّلْ عَلَی اللّٰہِ (اور اللہ پر بھروسہ کریں) اور ان کے باطن میں مکر ہو کہ مائل ہو کر دھوکہ کریں گے تو پرواہ نہ کریں اس لئے کہ اللہ تعالیٰ آپ کے لئے کافی ہے اور ان کے مکر سے بچانے والا ہے۔ اِنَّہٗ ھُوَ السَّمِیْعُ الْعَلِیْمُ (بلاشبہ وہ خوب سننے والا خوب جاننے والا ہے) وہ آپ کے اقوال کو سننے والا اور آپ کے احوال کو جاننے والا ہے۔
Top