Mafhoom-ul-Quran - An-Najm : 17
مَا زَاغَ الْبَصَرُ وَ مَا طَغٰى
مَا زَاغَ الْبَصَرُ : نہیں کجی کی نگاہ نے وَمَا طَغٰى : اور نہ وہ حد سے بڑھی
ان کی آنکھ نہ تو اور طرف مائل ہوئی اور نہ حد سے آگے بڑھی
ثابت قدمی اور کامل اطاعت تشریح : ابن زید فرماتے ہیں کہ حضور ﷺ سے سوال ہوا کہ آپ ﷺ نے سدرہ پر کیا دیکھا ؟ آپ ﷺ نے فرمایا اسے سونے کی ٹڈیاں ڈھانکے ہوئے تھیں اور ہر ہر پتے پر ایک ایک فرشتہ کھڑا ہوا اللہ کی تسبیح کر رہا تھا۔ آپ ﷺ کی نگاہیں دائیں بائیں نہیں ہوئیں۔ جس چیز کے دیکھنے کا حکم تھا وہیں لگی رہیں ثابت قدمی اور کامل اطاعت کی یہ پوری دلیل ہے کہ جو حکم تھا وہی بجا لائے جو دئیے گئے وہی لے کر خوش ہوئے آپ ﷺ نے اللہ کی بڑی بڑی نشانیاں ملاحظہ فرمائیں۔ ایک اور جگہ فرمایا اس لیے کہ ہم نے تجھے اپنی بڑی بڑی نشانیاں دکھائیں جو ہماری کامل قدرت اور زبردست عظمت پر دلیل بن جائیں۔ ان دونوں آیات کو دلیل بنا کر اہل سنت کا مذہب ہے کہ حضور ﷺ نے اس رات اللہ کا دیدار اپنی آنکھوں سے نہیں کیا تھا۔ کیونکہ ارشاد باری ہے کہ ' آپ نے اپنے رب کی بڑی بڑی نشانیاں دیکھیں۔ (از تفسیر ابن کثیر) بہت سی تفاسیر میں مختلف انداز بیان ملا جبکہ یہ مفہوم سب سے زیادہ مناسب لگا۔
Top