Mafhoom-ul-Quran - Al-Hadid : 18
اِنَّ الْمُصَّدِّقِیْنَ وَ الْمُصَّدِّقٰتِ وَ اَقْرَضُوا اللّٰهَ قَرْضًا حَسَنًا یُّضٰعَفُ لَهُمْ وَ لَهُمْ اَجْرٌ كَرِیْمٌ
اِنَّ الْمُصَّدِّقِيْنَ : بیشک صدقہ کرنے والے مرد وَالْمُصَّدِّقٰتِ : اور صدقہ کرنے والی عورتیں وَاَقْرَضُوا اللّٰهَ : اور انہوں نے قرض دیا اللہ کو قَرْضًا حَسَنًا : قرض حسنہ يُّضٰعَفُ : دوگنا کیا جائے گا لَهُمْ : ان کے لیے وَلَهُمْ : اور ان کے لیے اَجْرٌ كَرِيْمٌ : اجر ہے عزت والا
جو لوگ خیرات کرنے والے ہیں مرد بھی اور عورتیں بھی اور نیک نیت و خلوص سے اللہ کو قرض دیتے ہـیں ان کو دو گنا ادا کیا جائے گا اور ان کے لیے عزت کا بدلہ ہے
نیک لوگوں کے فرائض اور ان کے درجات تشریح : الحمد اللہ ہم خوب اچھی طرح جانتے ہیں اور ہمارا پکا یقین ہے اللہ کے خالق مطلق ہونے پر یعنی توحید پر یقین ہے۔ آخرت پر یقین ہے سزاء و جزاء پر پورا یقین ہے اسی لیے اللہ وحدہ لاشریک کی ہی عبادت کرتے ہیں اسی سے مدد مانگتے ہیں، اسی سے ڈرتے ہیں اور نیک کام کرتے ہیں اور اسی لیے اللہ کے مقبول بندوں میں شامل کیے جائیں گے انشاء اللہ ورنہ تو صرف دنیا کے عیش و آرام میں گم ہو کر زندگی گزارنے والے لوگ آخرت کے عیش و آرام سے بالکل دور رہیں گے اور ان کا ٹھکانا بہت برا ہوگا آخرت میں۔ اللہ کی کتاب اور رسول بندوں کے لیے فضل اور رحمت کی نشانی ہے۔ اسی لیے اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے۔ جلدی کرویہ اللہ کا فضل ہے جسے چاہے عطا فرمائے اور اللہ بڑے فضل کا مالک ہے۔ (آیت 21) اسی طرح حدیث میں آتا ہے۔ ' رسول اللہ ﷺ نے فرمایا اگر تم چاہتے ہو کہ اللہ تم سے محبت کریں تو دنیا کے بارے میں زہد اختیار کرو۔ اگر تم چاہتے ہو کہ لوگ تم سے محبت کریں تو جو لوگوں کے پاس ہے اس سے بےفکر اور سخی ہوجاؤ۔ (ابن ماجہ) حضرت معین الدین چشتی کا (رح) قول ہے۔ ' جس میں یہ تین خصلتیں ہو نگی وہ اس حقیقت کو جان لے کہ اللہ تعالیٰ اس کو دوست رکھتا ہے۔ اول : سخاوت دریا کی طرح۔ دوم : شفقت آفتاب کی طرح۔ سوم : تواضع زمین کی طرح۔
Top