Anwar-ul-Bayan - Al-Hadid : 18
اِنَّ الْمُصَّدِّقِیْنَ وَ الْمُصَّدِّقٰتِ وَ اَقْرَضُوا اللّٰهَ قَرْضًا حَسَنًا یُّضٰعَفُ لَهُمْ وَ لَهُمْ اَجْرٌ كَرِیْمٌ
اِنَّ الْمُصَّدِّقِيْنَ : بیشک صدقہ کرنے والے مرد وَالْمُصَّدِّقٰتِ : اور صدقہ کرنے والی عورتیں وَاَقْرَضُوا اللّٰهَ : اور انہوں نے قرض دیا اللہ کو قَرْضًا حَسَنًا : قرض حسنہ يُّضٰعَفُ : دوگنا کیا جائے گا لَهُمْ : ان کے لیے وَلَهُمْ : اور ان کے لیے اَجْرٌ كَرِيْمٌ : اجر ہے عزت والا
جو لوگ خیرات کرنے والے ہیں مرد بھی اور عورتیں بھی اور خدا کو (نیت) نیک (اور خلوص سے) قرض دیتے ہیں انکو دو چند ادا کیا جائے گا اور ان کے لئے عزت کا صلہ ہے
(57:18) ان المصدقین والم صدقات ان حرف مشبہ بالفعل المصدقین اسم ان۔ واؤ عاطفہ المصدقت معطوف جس کا عطف المصدقین پر ہے۔ یضعف خبر ان۔ المصدقین اسم فاعل جمع مذکر منصوب المصدق واحد تصدق (تفعل) مصدر۔ اصل میں المصدقین تھا۔ تاء کو صاد سے بدل کر ص کو ص میں ادغام کیا۔ خیرات دینے والے۔ المصدقت اسم فاعل جمع مؤنث منصوب (اسم ان) المصدقۃ واحد۔ تصدق (تفعل) مصدر۔ یہ بھی اصل میں متصدقت تھا۔ تا کو ص میں بدل کر ص کو ص میں مدغم کیا۔ خیرات دینے والیاں۔ یضعف مضارع مجہول واحد مذکر غائب۔ مضاعفۃ (مفاعلۃ) مصدر۔ دوگنا کیا جائے گا۔ لہم میں ضمیر ہم جمع مذکر غائب۔ المصدقین والمصدقت کی طرف راجع ہے ترجمہ یوں ہوگا :۔ بیشک خیرات کردینے والے مرد اور خیرات دینے والی عورتیں اور جنہوں نے اللہ کو خوشدلی سے قرض دیا۔ ان کو دو چند دیا جائے گا۔ ولہم اجر کریم واؤ عاطفہ۔ اس کا عطف جملہ سابقہ پر ہے۔ اور ان کو عمدہ اجر ملے گا۔ اجر کریم موصوف وصفت (نیز ملاحظہ ہو آیت 11 متذکرہ بالا)
Top