Tafseer-e-Majidi - Hud : 23
اِنَّ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ وَ اَخْبَتُوْۤا اِلٰى رَبِّهِمْ١ۙ اُولٰٓئِكَ اَصْحٰبُ الْجَنَّةِ١ۚ هُمْ فِیْهَا خٰلِدُوْنَ
اِنَّ : بیشک الَّذِيْنَ : جو لوگ اٰمَنُوْا : ایمان لائے وَعَمِلُوا : اور انہوں نے عمل کیے الصّٰلِحٰتِ : نیک وَاَخْبَتُوْٓا : اور عاجزی کی اِلٰي رَبِّهِمْ : اپنے رب کے آگے اُولٰٓئِكَ : یہی لوگ اَصْحٰبُ الْجَنَّةِ : جنت والے هُمْ : وہ فِيْهَا : اس میں خٰلِدُوْنَ : ہمیشہ رہیں گے
بیشک جو لوگ ایمان لائے اور انہوں نے نیک عمل کئے اور اپنے پروردگار کی طرف جھکے وہی لوگ اہل جنت ہیں اس میں ہمیشہ رہنے والے،31۔
31۔ (آیت) ” اخبتوا الی ربھم “۔ یعنی اپنے پروردگار کا خشوع وانقیاد دل میں پیدا کرلیا۔ الاخبات ھو الخشوع والخضوع (کبیر) اصحاب جنت کے اوصاف کی ترتیب آیت میں خاص طور پر قابل لحاظ ہے۔ (آیت) ” الذین امنوا “۔ پہلا درجہ تو ایمان یا تصحیح عقائد کا ہوا (آیت) ” وعملوا الصلحت “۔ دوسرا مرتبہ عمل صالح کا یا اصلاح اعمال واخلاق کا ہوا۔ (آیت) ” واخبتوا “۔ تیسرا مرتبہ تزکیہ نفس کا ہوا۔
Top