Tafseer-e-Majidi - Hud : 73
قَالُوْۤا اَتَعْجَبِیْنَ مِنْ اَمْرِ اللّٰهِ رَحْمَتُ اللّٰهِ وَ بَرَكٰتُهٗ عَلَیْكُمْ اَهْلَ الْبَیْتِ١ؕ اِنَّهٗ حَمِیْدٌ مَّجِیْدٌ
قَالُوْٓا : وہ بولے اَتَعْجَبِيْنَ : کیا تو تعجب کرتی ہے مِنْ : سے اَمْرِ اللّٰهِ : اللہ کا حکم رَحْمَتُ اللّٰهِ : اللہ کی رحمت وَبَرَكٰتُهٗ : اور اس کی برکتیں عَلَيْكُمْ : تم پر اَهْلَ الْبَيْتِ : اے گھر والو اِنَّهٗ : بیشک وہ حَمِيْدٌ : خوبیوں والا مَّجِيْدٌ : بزرگی والا
وہ بولے ارے تم تعجب کرتی ہو اللہ کے کام میں،108۔ اے خاندان والو تم پرتو اللہ کی (خاص) رحمت اور اس کی برکتیں (نازل ہوتی رہتی) ہیں بیشک وہ تعریف کے لائق اور بڑا شان والا ہے،109۔
108۔ (حالانکہ پیغمبر کے گھر میں رہ کر خوارق اور قدرت الہی کے عجائب تمہاری نظر سے برابر گزرتے ہی رہتے ہیں) زوج پیغمبر حضرت سارہ ؓ کے اس اظہار حیرت پر اب خود فرشتے اظہار حیرت کررہے ہیں۔ محققین نے اس مکالمہ سے یہ نہیں نکالا ہے کہ ملائکہ کی گفتگو غیر نبی کے ساتھ ناممکن نہیں۔ 109۔ (کہ اس کے نزدیک کوئی بڑا سا بڑا کام بھی مشکل نہیں اور اسی کی ذات ہر تحمید ہر تمجید کی مستحق ہے۔ (آیت) ” اھل البیت “۔ اس آیت نے اسے صاف کردیا کہ پیغمبر (علیہ السلام) کے زوج پر ” اہل بیت “ کا اطلاق تو بہرحال ہوتا ہے بلکہ بیت نبوی کو مفہوم اول تو ازواج نبی ہی ہوتے ہیں۔ یدل علی ان ازواج النبی ﷺ من اھل بیتہ (جصاص)
Top