Tafseer-e-Majidi - Hud : 92
قَالَ یٰقَوْمِ اَرَهْطِیْۤ اَعَزُّ عَلَیْكُمْ مِّنَ اللّٰهِ١ؕ وَ اتَّخَذْتُمُوْهُ وَرَآءَكُمْ ظِهْرِیًّا١ؕ اِنَّ رَبِّیْ بِمَا تَعْمَلُوْنَ مُحِیْطٌ
قَالَ : اس نے کہا يٰقَوْمِ : اے میری قوم اَرَهْطِيْٓ : کیا میرا کنبہ اَعَزُّ : زیادہ زور والا عَلَيْكُمْ : تم پر مِّنَ : سے اللّٰهِ : اللہ وَاتَّخَذْتُمُوْهُ : اور تم نے اسے لیا (ڈال رکھا) وَرَآءَكُمْ : اپنے سے پرے ظِهْرِيًّا : پیٹھ پیچھے اِنَّ : بیشک رَبِّيْ : میرا رب بِمَا تَعْمَلُوْنَ : اسے جو تم کرتے ہو مُحِيْطٌ : احاطہ کیے ہوئے
شعیب (علیہ السلام) نے کہا اے میری قوم کیا میرے کنبہ کا حق تم پر اللہ سے غالب تر ہے ؟ درآنحالیکہ اسی کو تم نے پس پشت ڈال دیا ہے بیشک میرا پروردگار احاطہ میں اس سب کو لئے ہوئے ہے جو تم کررہے ہو،136۔
136۔ اور تمہارا چھوٹا بڑا ایک ایک عمل اس کے علم میں ہے۔ حضرت شعیب (علیہ السلام) اپنی قوم کی غیرت اور شعور دینی کو بیدار کررہے ہیں کہ خدا کی عظمت و جلال کی بس اچھی قدر تم نے کی کہ قبیلہ اور کنبہ تک کی رعایت کرتے ہو لیکن ایک نہیں خیال کرتے تو بس خدائے تعالیٰ کے حقوق کا۔
Top