Tafseer-e-Majidi - Al-Israa : 5
اِقْرَاْ كِتٰبَكَ١ؕ كَفٰى بِنَفْسِكَ الْیَوْمَ عَلَیْكَ حَسِیْبًاؕ
اِقْرَاْ : پڑھ لے كِتٰبَكَ : اپنی کتاب (نامہ اعمال) كَفٰى : کافی ہے بِنَفْسِكَ : تو خود الْيَوْمَ : آج عَلَيْكَ : اپنے اوپر حَسِيْبًا : حساب لینے والا
) لے) اپنا نامہ اعمال پڑھ، آج تو خود ہی اپنے حق میں حساب کرنے کیلئے کافی ہے،24۔
24۔ (کسی اور کو ضرورت ہی نہیں کہ تجھے تیرے اعمال گنا دے) (آیت) ” اقرأ کتبک “۔ یہ بندہ سے کہا جائے گا۔ نامہ اعمال کے اس تھرا دینے والے ذکر پر اس نامہ سیاہ کو اپنے نامہ اعمال کی سیاہیاں یاد آگئیں لیکن ساتھ ہی بندہ نواز مولی کی بےانداز شفقتوں اور بےحد و حساب بندہ پروری کا بھی خیال آگیا ! اللہ ٹھنڈی رکھے اقبال (رح) کی تربت کو کیا لاجواب مضمون باندھ گیا ہے، گوپیرایہ ادا ذرا خلاف ادب ہے۔ ع : روز حساب جب میرا پیش ہودفتر عمل آپ بھی شرمسار ہو مجھ کو بھی شرمسار کر۔
Top