Tafseer-e-Majidi - Al-Israa : 58
وَ اِنْ مِّنْ قَرْیَةٍ اِلَّا نَحْنُ مُهْلِكُوْهَا قَبْلَ یَوْمِ الْقِیٰمَةِ اَوْ مُعَذِّبُوْهَا عَذَابًا شَدِیْدًا١ؕ كَانَ ذٰلِكَ فِی الْكِتٰبِ مَسْطُوْرًا
وَاِنْ : اور نہیں مِّنْ قَرْيَةٍ : کوئی بستی اِلَّا : مگر نَحْنُ : ہم مُهْلِكُوْهَا : اسے ہلاک کرنے والے قَبْلَ : پہلے يَوْمِ الْقِيٰمَةِ : قیامت کا دن اَوْ : یا مُعَذِّبُوْهَا : اسے عذاب دینے والے عَذَابًا : عذاب شَدِيْدًا : سخت كَانَ : ہے ذٰلِكَ : یہ فِي الْكِتٰبِ : کتاب میں مَسْطُوْرًا : لکھا ہوا
اور کوئی بستی ایسی نہیں جسے ہم روز قیامت سے قبل (یا) ہلاک نہ کردیں یا اس کے رہنے والوں کو عذاب شدید نہ دیں،83۔ یہ کتاب میں لکھا ہوا (موجود) ہے،84۔
83۔ (قیامت کے دن) یعنی کوئی کافر اگر یہاں بچ بھی گیا تو قیامت کے دن تو بہرحال عذاب شدید سے نہیں بچ سکتا۔ (آیت) ” وان من قریۃ “۔ بستیوں سے کافروں اور معاندین حق کی آبادیاں مراد ہیں۔ قیل المراد قری الکفار (کبیر) (آیت) ” الا نحن مھلکوھا “۔ اھلاک سے یہاں مراد اہلاک بالعذاب ہے ورنہ نفس موت وہلاکت تو طبعی اسباب سے مومن و کافر سب کی ہوتی رہتی ہے :۔ 84۔ یعنی ہر کافر کے معذب ہونے کی (وہ دنیا میں ہو یا آخرت میں) صراحت لوح محفوظ میں پہلے ہی سے درج ہے۔ (آیت) ” الکتب “۔ سے مراد علم الہی کی کتاب ہے یعنی لوح محفوظ۔ اے الکتاب الذی کتب فیہ کل ما ھو کائن وھو اللوح المحفوظ (ابن جریر)
Top