Tafseer-e-Majidi - Maryam : 22
فَحَمَلَتْهُ فَانْتَبَذَتْ بِهٖ مَكَانًا قَصِیًّا
فَحَمَلَتْهُ : پھر اسے حمل رہ گیا فَانْتَبَذَتْ : پس وہ چلی گئی بِهٖ : اسے لیکر مَكَانًا : ایک جگہ قَصِيًّا : دور
پھر ان کے حمل قرار پا گیا پھر وہ اسے لئے ہوئے کہیں ایک دور جگہ چلی گئیں،32۔
32۔ حضرت مریم (علیہا السلام) قصبہ ناصرہ (علاقہ گلیل ملک شام) میں رہا کرتی تھیں، مگر زمانہ حمل میں آپ اپنے منگیتر سمیت اب مقام بیت لحم کو آگئیں، جو ناصرہ سے 71 میل کے فاصلہ پر ہے۔ انجیل میں ہے :۔” ان دنوں میں ایسا ہوا کہ قیصر اوکستس کی طرف سے یہ حکم جاری ہوا کہ ساری دنیا کے لوگوں کے نام لکھے جائیں، یہ پہلی اسم نویسی سوریا کے حاکم کو رتیس کے عہد میں ہوئی اور سب لوگ نام لکھوانے کے لئے اپنے اپنے شہر کو گئے۔ پس یوسف بھی گلیل کے شہر ناصرہ سے داؤد کے شہر بیت لحم کو گیا جو یہودیہ میں ہے۔ اس لئے کہ وہ داؤد کے گھرانے اور اولاد سے تھا، تاکہ اپنی منگیتر مریم کے ساتھ جو حاملہ تھی نام لکھوائے، جب وہ وہاں تھے تو ایسا ہوا کہ اس کے جننے کا وقت آپہنچا۔ “ (لوقا۔ 2: 1۔ 6) بعض مسیحی علماء نے حضرت مسیح (علیہ السلام) کا مولد ایک دوسرے بیت لحم کو تسلیم کیا ہے جو ناصرہ سے شمال ومغرب میں واقع ہے۔
Top