Tafseer-e-Majidi - Al-Muminoon : 44
ثُمَّ اَرْسَلْنَا رُسُلَنَا تَتْرَا١ؕ كُلَّمَا جَآءَ اُمَّةً رَّسُوْلُهَا كَذَّبُوْهُ فَاَتْبَعْنَا بَعْضَهُمْ بَعْضًا وَّ جَعَلْنٰهُمْ اَحَادِیْثَ١ۚ فَبُعْدًا لِّقَوْمٍ لَّا یُؤْمِنُوْنَ
ثُمَّ : پھر اَرْسَلْنَا : ہم نے بھیجے رُسُلَنَا : رسول (جمع) تَتْرَا : پے در پے كُلَّمَا : جب بھی جَآءَ : آیا اُمَّةً : کسی امت میں رَّسُوْلُهَا : اس کا رسول كَذَّبُوْهُ : انہوں نے اسے جھٹلایا فَاَتْبَعْنَا : تو ہم پیچھے لائے بَعْضَهُمْ : ان میں سے ایک بَعْضًا : دوسرے وَّجَعَلْنٰهُمْ : اور انہیں بنادیا ہم نے اَحَادِيْثَ : افسانے فَبُعْدًا : سو دوری (مار) لِّقَوْمٍ : لوگوں کے لیے لَّا يُؤْمِنُوْنَ : جو ایمان نہیں لائے
پھر ہم نے اپنے پیغمبروں کو متواتر بھیجا جب کبھی کسی امت کے پاس اس کا پیغمبر آیا انہوں نے جھٹلایا سو ہم نے ایک کے پیچھے ایک کو لگا دیا،41۔ اور ہم نے انہیں کہانیاں بنادیا سو خدا کی مار ان لوگوں پر جو ایمان نہیں لاتے تھے،42۔
41۔ (ہلاک ہونے میں) یعنی جوں جوں جو قوم اپنے رسول کی تکذیب کی مجرم ہوتی رہی اسی نسبت وترتیب سے وہ ہلاک وبرباد کی جاتی رہی۔ 42۔ یعنی وہ ایسے نیست ونابود ہوئے کہ ان کا نام ونشان بھی باقی نہ رہا۔ بس محض ان کے تذکرے اور قصے رہ گئے کہ لوگ سنیں اور عبرت حاصل کریں۔ اے صاروا یتحدث بھم وبحالھم فی الاھلاک علی سبیل التعجب والاعتبار وضرب المثل بھم (بحر) احادیث جمع ہے احدوثۃ کی۔
Top