Tafseer-e-Majidi - Al-Ankaboot : 56
یٰعِبَادِیَ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْۤا اِنَّ اَرْضِیْ وَاسِعَةٌ فَاِیَّایَ فَاعْبُدُوْنِ
يٰعِبَادِيَ : اے میرے بندو الَّذِيْنَ اٰمَنُوْٓا : جو ایمان لائے اِنَّ : بیشک اَرْضِيْ : میری زمین وَاسِعَةٌ : وسیع فَاِيَّايَ : پس میری ہی فَاعْبُدُوْنِ : پس تم عبادت کرو
اے میرے ایمان داربندوں میری زمین تو بہت وسیع ہے سواکیلی میری ہی پرستش کرو،72۔
72۔ (خواہ یہاں یا جہاں کہیں بھی، توحیدی عبادت ممکن ہے) یہ ترغیب ہے ہجرت یعنی اقامت دین کی خاطر ترک وطن کی، علماء نے اس سے یہ نکالا ہے کہ جہاں کفر وفسق کی شدت ہو اور خدا پرستی کا موقع نہ مل سکے، وہاں سے بندۂ مومن چلا جائے۔ (آیت) ” ان ارضی واسعۃ “۔ میں اشارہ ہے کہ اللہ کی نعمتیں کھانے پینے، رہنے سہنے سے متعلق کسی ایک خطہ یا علاقہ تک محدود نہیں۔ یہ تو وطن کے باہر بھی سب کہیں مل سکتی کہیں ان کی طرف سے اتنا فکر مند کیوں ہوتے ہو۔ یہ مضمون زیادہ کھول کر پہلے ہی بیان ہوچکا ہے۔ یجد فی الارض مراغما کثیرا (سورۃ النساء)
Top