Tafseer-e-Majidi - Yaseen : 15
قَالُوْا مَاۤ اَنْتُمْ اِلَّا بَشَرٌ مِّثْلُنَا١ۙ وَ مَاۤ اَنْزَلَ الرَّحْمٰنُ مِنْ شَیْءٍ١ۙ اِنْ اَنْتُمْ اِلَّا تَكْذِبُوْنَ
قَالُوْا : وہ بولے مَآ اَنْتُمْ : تم نہیں ہو اِلَّا : مگر۔ محض بَشَرٌ : آدمی مِّثْلُنَا ۙ : ہم جیسے وَمَآ : اور نہیں اَنْزَلَ : اتارا الرَّحْمٰنُ : رحمن (اللہ) مِنْ شَيْءٍ ۙ : کچھ اِنْ : نہیں اَنْتُمْ : تم اِلَّا : مگر ۔ محض تَكْذِبُوْنَ : جھوٹ بولتے ہو
وہ لوگ بولے تم تو بس ہمارے ہی جیسے انسان ہو اور خدائے رحمن نے کچھ بھی نہیں اتارا ہے تم نرا جھوٹ ہی بول رہے ہو،10۔
10۔ منکروں نے جواب میں کہا کہ تمہاری شخصی صداقت کا زیر بحث ہونا الگ رہا۔ ہم نفس مسئلہ رسالت ونبوت ہی کے قائل نہیں۔ نہ اوتار، نہ مظہر خدا، نہ دیوتاؤں کی اولاد، بلکہ محض انسان، اور وہ ” پیغمبر “ ہوجائے یہ ہماری سمجھ میں تو آتا نہیں۔ (آیت) ” ماانتم الا بشر مثلنا “۔ جاہل قوموں کو پیغمبروں کی دعوت قبول کرنے میں سب سے بڑی ٹھوکریہی لگتی ہے کہ یہ ہماری ہی جیسی بشریت کے ساتھ ساتھ پیغمبری کا دعوی کیسا، یہ سارے فقرے ذہن کو اسی طرف لیے جاتے ہیں کہ یہ لوگ براہ راست اللہ ہی کے رسول تھے۔
Top