Tafseer-e-Majidi - Az-Zukhruf : 25
فَانْتَقَمْنَا مِنْهُمْ فَانْظُرْ كَیْفَ كَانَ عَاقِبَةُ الْمُكَذِّبِیْنَ۠   ۧ
فَانْتَقَمْنَا مِنْهُمْ : پس انتقام لیاہم نے ان سے فَانْظُرْ : تو دیکھو كَيْفَ كَانَ : کس طرح ہوا عَاقِبَةُ الْمُكَذِّبِيْنَ : انجام جھٹلانے والوں کا
سو ہم نے ان سے انتقام لے لیا، سودیکھئے تکذیب کرنے والوں کا کیسا انجام ہوا،7 1۔
17۔ ان آیتوں کا خلاصہ مطالب یہ ہے کہ پیغمبر جب اور جہاں کہیں اصلاح امت کے لئے مبعوث ہوئے ہیں، حق، دلیل وبرہان انہیں کے ساتھ رہا ہے۔ منکرین و مخالفین کے پاس بجز تعصب، ہٹ دھرمی، آبائی پاسداری، رسم و رواج کی شدت کے اور کچھ نہیں ہوتا۔ وہ پیغمبرانہ حقائق کے مقابلہ میں صرف اپنے ہاں کے رسوم اور دستوروں کو پیش کرتے ہیں اور اس ضد وعناد میں ان کے رؤساء وسردار آگے آگے ہوتے ہیں، پیغمبروں کے دلائل و شواہد، وہ سب بےاثر رہتے ہیں، یہاں تک کہ قوم تباہ وہلاک ہو کر رہتی ہے۔ (آیت) ” او ..... ابآء کم “۔ پیغمبروں کا جواب ہمیشہ یہی رہا ہے کہ اپنے آبائی ریت ورسم اور ہماری لائی ہوئی شریعت کا مقابلہ کرکے دیکھ لونا ! کہ کون عملی، اخلاقی، ہر اعتبار سے بہتر ہے، رسول کے پیش کئے ہوئے دلائل پر غور نہ کرنے اور اپنی ضد، ہٹ تعصب تقلید پرستی پر قائم رہنے کی پوری مذمت آیت سے نکلتی ہے۔ فی الدلالۃ علی ابطال التقلید لذمہ ایاھم علی تقلید اباءھم وترکھم النظر فی مادعا ھم الیہ الرسول ﷺ (جصاص)
Top