Tafseer-e-Majidi - An-Najm : 49
وَ اَنَّهٗ هُوَ رَبُّ الشِّعْرٰىۙ
وَاَنَّهٗ : اور بیشک وہ هُوَ رَبُّ الشِّعْرٰى : وہی رب ہے شعری (ستارے) کا
اور یہ کہ وہی پروردگار ہے شعری کا بھی،37۔
37۔ (جسے تم معبود سمجھ کر پرستش کررہے ہو) (آیت) ” الشعری “۔ شعری سے مراد مطلق ستارہ بھی ہوسکتا ہے۔ لیکن (آیت) ” الشعری “ یا شعری سے مراد مطلق ستارہ بھی ہوسکتا ہے۔ لیکن (آیت) ” الشعری “۔ یا شعرائے یمانی نام ستارہ جوزاء کا ہے۔ علماء ہئیت کی تحقیق میں یہ آسمان کا روشن ترین ستارہ ہے۔ اس کی پرستش نہ صرف عربوں میں بلکہ متعدد قدیم مشرک، جاہلی قوموں، مصریوں، یونانیوں، رومیوں وغیرہ میں کثرت وشدت سے ہوتی رہی ہے، قرآن مجید نے اس کا نام اس سیاق میں لاکر سارے نظام ستارہ پرستی پر ضرب لگادی۔ ذو الشعری۔ کی مورتی ایک چوکور سیاہ پتھر کی تھی اور زمین سے چار فٹ بلند اور دو فٹ چوڑی زمین پر نصب رہتی تھی مغربی محققین کا بیان ہے کہ الحجر کے نباطی عہد کے کتبوں میں اس دیوی کا نام منات دیوی کے نام کے ساتھ ساتھ ملتا ہے۔ ملاحظہ ہو حاشیہ تفسیر انگریزی۔
Top