Tafseer-e-Majidi - An-Najm : 48
وَ اَنَّهٗ هُوَ اَغْنٰى وَ اَقْنٰىۙ
وَاَنَّهٗ : اور بیشک وہ هُوَ اَغْنٰى : وہی ہے جس نے غنی کیا وَاَقْنٰى : اور جائیداد بخشی۔ دولت مند کیا
اور یہ کہ وہی غنی کرتا ہے اور (سرمایہ) باقی رکھتا ہے،36۔
36۔ یعنی دھن دولت، سرمایہ دیتا بھی ہے اور وہی اسے محفوظ بھی رکھتا ہے۔ لکشمی دیوی وغیرہ کسی اور کا اس میں دخل نہیں۔ (آیت) ” النشاۃ الاخری “۔ یعنی وہ بعث ثانی جو قیامت کے دن ہوگا۔ (آیت) ” علیہ “۔ یعنی اس کا وقوع ایسا ضروری ہے، کہ حق تعالیٰ پر وہ گویا واجب ہے یا حق تعالیٰ کے ذمہ ہے، حالانکہ حقیقۃ کوئی شے بھی حق تعالیٰ پر واجب نہیں ہوسکتی۔ واجب ہونے کے معنی کسی برتر قانون کے ماتحت پابندی کے ہیں۔ اور ارادء الہی سے بڑھ کر کون قانون ہوسکتا ہے جس کا وہ ماتحت یا پابند ہو۔ اسی لئے اہل سنت کا مسلک یہ ہے کہ حق تعالیٰ پر واجب کوئی سی بھی چیز نہیں۔
Top