Tafseer-e-Majidi - Al-Qalam : 32
عَسٰى رَبُّنَاۤ اَنْ یُّبْدِلَنَا خَیْرًا مِّنْهَاۤ اِنَّاۤ اِلٰى رَبِّنَا رٰغِبُوْنَ
عَسٰى : امید ہے کہ رَبُّنَآ : ہمارا رب اَنْ يُّبْدِلَنَا : کہ بدل کردے ہم کو خَيْرًا مِّنْهَآ : بہتر اس سے اِنَّآ : بیشک ہم اِلٰى رَبِّنَا : اپنے رب کی طرف رٰغِبُوْنَ : رغبت کرنے والے ہیں
شاید کہ ہمارا پروردگار ہمیں اس سے بہتر (باغ) بدلہ میں دے دے، ہم تو (اب) اپنے پروردگار کی طرف رجوع ہوتے ہیں،17۔
17۔ یعنی توبہ وتدارک کرنے میں (آیت) ” یبدلنا خیرا منھا “۔ بدل عام ہے خواہ دنیا میں ملے خواہ آخرت میں اور عجب نہیں کہ دونوں جگہ ہو، صحابی ابن مسعود ؓ کا قول نقل ہوا ہے کہ بہتر باغ انہیں دنیا ہی میں مل گیا۔ اور مجاہد تابعی (رح) سے بھی ایسا ہی منقول ہے۔ عن ابن مسعود ؓ المعنی انھم اخلصوا فابدلھم بہ جنۃ (مدارک) عن مجاہد تابوا فابدلواخیرا منہ (مدارک)
Top