Tafseer-e-Mazhari - Al-Anbiyaa : 25
وَ مَاۤ اَرْسَلْنَا مِنْ قَبْلِكَ مِنْ رَّسُوْلٍ اِلَّا نُوْحِیْۤ اِلَیْهِ اَنَّهٗ لَاۤ اِلٰهَ اِلَّاۤ اَنَا فَاعْبُدُوْنِ
وَ : اور مَآ اَرْسَلْنَا : نہیں بھیجا ہم نے مِنْ قَبْلِكَ : تم سے پہلے مِنْ رَّسُوْلٍ : کوئی رسول اِلَّا : مگر نُوْحِيْٓ : ہم نے وحی بھیجی اِلَيْهِ : اس کی طرف اَنَّهٗ : کہ بیشک وہ لَآ : نہیں اِلٰهَ : کوئی معبود اِلَّآ اَنَا : میرے سوا فَاعْبُدُوْنِ : پس میری عبادت کرو
اور جو پیغمبر ہم نےتم سے پہلے بھیجے ان کی طرف یہی وحی بھیجی کہ میرے سوا کوئی معبود نہیں تو میری ہی عبادت کرو
وما ارسلنا من قبلک من رسول الا نوحی الیہ انہ لا الہ الا انا فاعبدون۔ اور ہم نے آپ سے پہلے کوئی ایسا پیغمبر نہیں بھیجا جس کے پاس ہم نے یہ وحی نہ بھیجی ہو کہ میرے سوا کوئی معبود (ہونے کے قابل) نہیں۔ پس میری ہی عبادت کرو۔ اس کلام میں تخصیص کے بعد تعمیم ہے یعنی توحید کا حکم صرف اس قرآن توریت اور انجیل میں ہی نہیں ہے بلکہ جو پیغمبر بھی ہم نے بھیجا اس کو یہی پیغام دیا کہ میرے سوا کوئی معبود نہیں ‘ پس تم سب میری ہی خالص عبادت کرو۔
Top