Tafseer Ibn-e-Kaseer - Al-A'raaf : 179
وَ اتَّقُوا النَّارَ الَّتِیْۤ اُعِدَّتْ لِلْكٰفِرِیْنَۚ
وَاتَّقُوا : اور ڈرو النَّارَ : آگ الَّتِىْٓ : جو کہ اُعِدَّتْ : تیار کی گئی لِلْكٰفِرِيْنَ : کافروں کے لیے
اور (دوزخ کی) آگ سے بچو جو کافروں کے لیے تیار کی گئی ہے
واتقوا النار التی اعدت للکافرین اور اس آگ سے بچو جو کافروں کے لیے تیار کی گئی ہے۔ بیضاوی نے لکھا ہے اس آیت میں تنبیہ ہے اس امر پر کہ آگ اصل میں کافروں کے لیے تیار کی گی ہے اور بالعرض گناہگار مؤمنوں کے لیے۔ میں کہتا ہوں ظاہر یہ ہے کہ (النار کی) صفت (یعنیاعدت للکافرین) تخصیص کے لیے ہے جو آگ کافروں کے لیے تیار کی گئی ہے وہ الگ ہے اور جو گناہگار مؤمنوں کے تیار کی گئی ہے وہ الگ ہے۔ اس توضیح پر آیت میں اس طرف اشارہ ہوگا کہ سود کھانے سے دل میں اتنی قساوت (سختی) پیدا ہوجاتی ہے جو اکثر کفرتک لے جاتی ہے اس توضیح کی تائید تفسیر مدارک کی اس صراحت سے ہوتی ہے کہ حضرت امام ابوحنیفہ (رح) فرماتے تھے قرآن میں یہ سب سے زیادہ خوفناک آیت ہے کہ اللہ نے اہل ایمان کو بصورت خلاف ورزئ احکام اس آگ سے ڈرایا ہے جو کافروں کے لیے تیار کی گئی ہے۔ اس کے بعد اللہ نے اپنی رحمت کی امید واری کو اطاعت خدا اور رسول سے وابستہ کیا ہے اس سے آیت سابقہ کے مضمون کی تائید ہوتی ہے (جس میں امید فلاح کو تقویٰ کے ساتھ وابستہ کیا ہے)
Top