Tafseer-e-Mazhari - Yunus : 8
یٰقَوْمِ اِنَّمَا هٰذِهِ الْحَیٰوةُ الدُّنْیَا مَتَاعٌ١٘ وَّ اِنَّ الْاٰخِرَةَ هِیَ دَارُ الْقَرَارِ
يٰقَوْمِ : اے میری قوم اِنَّمَا : اس کے سوا نہیں هٰذِهِ : یہ الْحَيٰوةُ الدُّنْيَا : دنیا کی زندگی مَتَاعٌ ۡ : تھوڑا (فائدہ) وَّاِنَّ الْاٰخِرَةَ : اور بیشک آخرت هِىَ : یہ دَارُ الْقَرَارِ : (ہمیشہ) رہنے کا گھر
بھائیو یہ دنیا کی زندگی (چند روزہ) فائدہ اٹھانے کی چیز ہے۔ اور جو آخرت ہے وہی ہمیشہ رہنے کا گھر ہے
یقوم انما ھذہ الحیوۃ الدنیا متاع زوان الاخرۃ ھی دار القرار اور اے میری قوم (کے بھائیو ! ) یہ دنیوی زندگی محض چندہ روزہ ہے اور اصل قیام گاہ تو آخرت ہے۔ مَتَاعٌ ایک حقیر متاع کہ تھوڑے دنوں اس سے فائدہ اٹھایا جاتا ہے ‘ پھر ختم ہوجاتی ہے۔ دَارُ الْقَرَار لازوال مقام ‘ لہٰذا تم کو ایسا ہی کام کرنا چاہئے جس سے آخرت میں فائدہ حاصل ہو۔
Top