Tafseer-e-Mazhari - An-Najm : 33
اَفَرَءَیْتَ الَّذِیْ تَوَلّٰىۙ
اَفَرَءَيْتَ : کیا بھلا دیکھا تم نے الَّذِيْ تَوَلّٰى : اس شخص کو جو منہ موڑ گیا
بھلا تم نے اس شخص کو دیکھا جس نے منہ پھیر لیا
افرء یت الذی تولی کیا آپ نے ایسے شخص کو بھی دیکھا جس نے روگردانی کی اَفَرَءَ یْتَ : استفہام : تعجبی ہے اور رسول اللہ ﷺ کو خطاب ہے۔ اَلَّذِیْ تَوَلّٰی : جس نے اتباع حق کی طرف سے پشت پھیرلی ‘ مُنہ موڑ لیا اور حق پر ثابت قدم اور قائم رہنے سے اعراض کیا۔ اس سے مراد ولید بن مغیرہ ہے۔ ولید رسول اللہ ﷺ کا متبع ہوگیا تھا ‘ لیکن بعض مشرکوں نے اس کو عار دلائی اور کہا : تم نے باپ ‘ دادا کے مذہب کو چھوڑ دیا اور ان کو گمراہ سمجھنے لگا۔ ولید نے کہا : مجھے اللہ کے عذاب سے ڈر لگتا ہے۔ ایک شخص بولا : اگر تم باپ ‘ دادا کے مذہب کی طرف لوٹ آئے تو میں تم کو اتنا مال دوں گا اور اگر اللہ کا عذاب تم پر آیا تو تمہاری جگہ میں اپنے اوپر اس کو برداشت کرلوں گا۔ ولید شرک کی طرف لوٹ گیا اور رسول اللہ ﷺ کا ساتھ چھوڑ دیا
Top