Tafseer-e-Madani - Ar-Rahmaan : 43
هٰذِهٖ جَهَنَّمُ الَّتِیْ یُكَذِّبُ بِهَا الْمُجْرِمُوْنَۘ
هٰذِهٖ : یہ ہے جَهَنَّمُ : وہ جہنم الَّتِيْ : وہ جو يُكَذِّبُ : جھٹلاتے تھے بِهَا : جس کو الْمُجْرِمُوْنَ : مجرم
(اس وقت ان کی تذلیل اور تجریح مزید کے لئے کہا جائے گا کہ) یہ ہے وہ جہنم جس کو جھٹلایا کرتے تھے مجرم لوگ
[ 39] مجرموں کی تحقیر و تذلیل کا ایک منظر : سو ارشاد فرمایا گیا کہ اس وقت ان سے کہا جائے گا کہ یہ ہے وہ دوزخ جس کو مجرم لوگ جھٹلایا کرتے تھے۔ سو اپنی اس تکذیب کے نتیجے میں، اور اپنے اس کفر و انکار کے بدلے میں اب تم ہمیشہ اس عذاب کا مزہ چکھتے رہو، سو ایسے منکروں کیلئے آج اس کا موقع ہے کہ وہ اس کو جھٹلانے کے بجائے اس سے ڈرنے اور اس سے بچنے کی فکر و کوشش کریں، اور اس کو جھٹلانے کے اس سنگین جرم سے باز آجائیں کہ یہ محرومیوں کی محرومی ہے، اسی لئے قیامت کے روز تجزیح و توبیخ کے طور پر دوزخیوں سے کہا جائے گا کہ یہ ہے وہ چیز جس کو تم لوگ جھٹلایا کرتے تھے، پس اب اس کا مزہ چکھو اور چکھتے رہو، والعیاذ باللّٰہ، اور دوسرا مطلب اس کا یہ بھی ہوسکتا ہے کہ یہ ہے اس دوزخ کی تصویر اور اس کی حقیقت، جس کو مجرم لوگ جھٹلا رہے ہیں، اور اس سے غفلت برت رہے ہیں، اور جس سے ان کو خبردار کیا جا رہا ہے۔ سو ارشاد فرمایا گیا کہ وہاں پر یہ بدبخت اس ہولناک آگ اور کھولتے پانی کے درمیان پھیرے لگاتے رہیں گے۔ والعیاذ باللّٰہ العظیم۔ اللہ اپنی رحمت و عنایت کے سائے میں رکھے، آمین ثم آمین یا رب العالمین
Top