Tafseer-e-Mazhari - Ar-Rahmaan : 58
كَاَنَّهُنَّ الْیَاقُوْتُ وَ الْمَرْجَانُۚ
كَاَنَّهُنَّ الْيَاقُوْتُ : گویا کہ وہ یاقوت ہیں وَالْمَرْجَانُ : اور موتی
گویا وہ یاقوت اور مرجان ہیں
کانھن الیاقوت والمرجان گویا کہ وہ یاقوت و مرجان ہیں۔ بیہقی نے ابو صالح اور سدی کا قول نقل کیا ہے۔ موتیوں کی سفیدی اور یاقوت و مرجان کی صفائی دوسرا قول آیا ہے جیسے سیپ کے اندر موتی شفاف ہوتے ہیں اور کسی کا ہاتھ ان کو نہیں چھوتا (اسی طرح وہ عورتیں صاف شفاف ہوں گی) قتادہ نے کہا : یاقوت کی شفافیت مرجان کی سفیدی کے ساتھ آمیختہ۔ حضرت ابوہریرہ ؓ راوی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : پہلا گروہ جو جنت میں داخل ہوگا اس کی شکلیں چودہویں کے چاند کی طرح ہوں گی۔ نہ وہ تھوکیں گے ‘ نہ ناک کی ریزش سنکیں گے ‘ نہ براز کی ان کو ضرورت ہوگی۔ دوسری روایت میں آیا ہے ‘ وہ بیمار نہیں ہوں گے ‘ ان کے برتن اور کنگھے سونے اور چاندی کے ہوں گے ‘ ان کی انگیٹھیاں موتی کی ہوں گی ‘ ان کا پسینہ مشک کا ہوگا۔ ہر شخص کی دو بیبیاں ہوں گی ‘ جن کے حسن کی یہ حالت ہوگی کہ پنڈلیوں کے اندر کا مغز (گوشت کے شفاف ہونے کی وجہ سے) باہر سے نظر آئے گا۔ اہل جنت میں باہم اختلاف اور بغض نہ ہوگا۔ سب یکدل ہوں گے ‘ صبح و شام اللہ کی پاکی بیان کرنے میں مشغول رہیں گے۔ ترمذی اور بیہقی نے حضرت ابوسعید خدری کی روایت سے بیان کیا ہے اور ترمذی نے اس کو صحیح کہا ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : پہلا گروہ جو جنت میں داخل ہوگا وہ چودہویں کے چاند کی طرح (خوبصورت) ہوگا اور دوسرا گروہ آسمان کے حسین ترین چمک دار ستارہ کی طرح ہوگا ‘ ان میں سے ہر شخص کی دو بیبیاں ہوں گی۔ ہر بی بی (کے بدن) پر ستّر سوٹ ہوں گے اور لباس کے باہر سے پنڈلی کا مغز (انتہائی شفاف ہونے کی وجہ سے) دکھائی دے گا۔ طبرانی اور بیہقی نے حضرت ابن مسعود کا قول نقل کیا ہے کہ جس طرح سرخ شراب شیشہ کے باہر سے نظر آتی ہے اسی طرح ہر کشادہ چشم حور کی پنڈلی کا مغز ستّر لباسوں اور گوشت و ہڈی کے اندر سے نمودار ہوگا۔ بغوی نے حضرت عمرو بن میمون کی روایت سے بھی یہ حدیث اسی طرح نقل کی ہے۔ امام احمد ‘ ابن حبان اور بیہقی نے حضرت ابو سعید ؓ خدری کی روایت سے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے آیت : کَاَنَّھُنَّ الْیَاقُوْتُ وَالْمَرْجَانُ کے مطلب کے ذیل میں فرمایا ‘ اس (حور) کا چہرہ پردے کے اندر سے بھی آئینہ سے زیادہ صاف دکھائی دے گا اور حور جو موتی پہنے گی اس کے بدن کا ادنیٰ موتی مشرق سے مغرب تک اجالا کر دے گا۔ حور کے بدن پر ستر لباس ہوں گے لیکن نگاہ پار ہو کر حور کی پنڈلی کے مغز کو دیکھ لے گی۔ بغوی نے حضرت ابن مسعود کی روایت سے لکھا ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ستّر ریشمی کپڑوں کے اندر جنتی عورت کی پنڈلی کا مغز دکھائی دے گا۔ اللہ فرماتا ہے : کَاَنَّھُنَّ الْیَاقُوْتُ وَالْمَرْجَانُ : یاقوت ایک پتھر ہوتا ہے اگر اس میں سوراخ کر کے کوئی ڈورا اس میں پرو دو تو باہر سے اس کو دیکھ سکتے ہیں۔ (یہی حال حور کی پنڈلی کا ہوگا) ۔
Top