Tafseer-e-Mazhari - At-Taghaabun : 12
وَ اَطِیْعُوا اللّٰهَ وَ اَطِیْعُوا الرَّسُوْلَ١ۚ فَاِنْ تَوَلَّیْتُمْ فَاِنَّمَا عَلٰى رَسُوْلِنَا الْبَلٰغُ الْمُبِیْنُ
وَاَطِيْعُوا : اور اطاعت کرو اللّٰهَ : اللہ کی وَاَطِيْعُوا الرَّسُوْلَ : اور اطاعت کرو رسول کی فَاِنْ تَوَلَّيْتُمْ : پھر اگر منہ موڑو تم فَاِنَّمَا : تو بیشک عَلٰي رَسُوْلِنَا : ہمارے رسول پر الْبَلٰغُ الْمُبِيْنُ : پہنچانا ہے کھلم کھلا
اور خدا کی اطاعت کرو اور اس کے رسول کی اطاعت کرو۔ اگر تم منہ پھیر لو گے تو ہمارے پیغمبر کے ذمے تو صرف پیغام کا کھول کھول کر پہنچا دینا ہے
واطیعوا اللہ واطیعوا الرسول فان تولیتم فانما علی رسولنا البلغ المبین . ” اور (ہر امر میں) اللہ کے حکم پر چلو اور رسول کی اطاعت کرو ‘ پھر اگر تم روگردانی کرو گے تو (یاد رکھو کہ) ہمارے رسول ﷺ کے ذمہ تو صرف صاف صاف پہنچا دینا ہے۔ “ فَاِنْ تَوَلَّیْتُمْ : یعنی اللہ اور اس کے رسول کی اطاعت سے تم روگردانی کرو گے۔ فَاِنْ میں فَ سببیہ ہے۔ ایمان و اطاعت کے امر کا پہنچنا روگردانی کا سبب ہے۔ فَاِنَّمَا عَلٰی رَسُوْلِنَا ..... یعنی تمہاری روگردانی ہمارے رسول کو کوئی ضرر نہیں پہنچائے گی کیونکہ ان کا فریضہ صرف تبلیغ حکم ہے جب وہ حکم پہنچا چکے تو اپنا فرض ادا کرچکے ‘ روگردانی کا ضرر تم پر ہی پڑے گا۔
Top