Mazhar-ul-Quran - An-Nahl : 85
وَ اِذَا رَاَ الَّذِیْنَ ظَلَمُوا الْعَذَابَ فَلَا یُخَفَّفُ عَنْهُمْ وَ لَا هُمْ یُنْظَرُوْنَ
وَاِذَا : اور جب رَاَ : دیکھیں گے الَّذِيْنَ : وہ لوگ جو ظَلَمُوا : انہوں نے ظلم کیا (ظالم) الْعَذَابَ : عذاب فَلَا يُخَفَّفُ : پھر نہ ہلکا کیا جائے گا عَنْهُمْ : ان سے وَلَا : اور نہ هُمْ : وہ يُنْظَرُوْنَ : مہلت دی جائے گی
اور جبکہ ظلم کرنے والے عذاب کو دیکھیں گے پس نہ وہ عذاب ان پر ہلکا ہوا اور نہ انہیں مہلت ملے
خدائے تعالیٰ کی نافرمانی کا نتیجہ مطلب یہ ہے کہ مشرکین اور کفار جنہوں نے خدا کی نافرمانی کر کے دنیا میں اپنی جان پر ظلم کیا تھا جہنم کے عذاب کو دیکھیں گے اور ان پر عذاب ہونے لگے گا تو پھر اس میں کمی نہیں کی جاوے گی، دم لینے کی بھی مہلت نہیں ملے گی۔ اور جس وقت مشرکین اپنے معبودوں کو دیکھیں گے جنہیں دنیا میں پوجتے تھے اور خدا کا شریک ٹھہراتے تھے تو کہنے لگیں گے کہ : اے رب یہی ہمارے وہ شریک ہیں، جنہیں ہم تیرے سوا دنیا میں پوجتے اور پکارتے تھے۔ انہیں کی نسبت ہمارا یہ خیال تھا کہ ان کے سبب سے ہمیں تیری قربت حاصل ہوگی اور انہٰیں کی نسبتہ ہمارا یہ خیال تھا کہ تیرے دربار میں یہ ہماری شفاعتر کریں گے۔ مشرکوں کی یہ باتیں سن کر ان کے وہ معبود جلدی سے ان کے قول کو جھٹلاویں گے کہ : تم محض جھوٹے ہو تم نے ہرگز ہماری عبادت نہیں کی۔ تم تو اپنی خواہش نفسانی کے پیرو تھے۔ تمہارا نفس جو کچھ تمہیں سکھاتا تھا وہی کرتے تھے۔
Top