Tafseer Ibn-e-Kaseer - An-Najm : 2
مَا ضَلَّ صَاحِبُكُمْ وَ مَا غَوٰىۚ
مَا ضَلَّ : نہیں بھٹکا صَاحِبُكُمْ : ساتھی تمہارا وَمَا غَوٰى : اور نہ وہ بہکا
تمہارے صاحب (محمد) نہ2 بہکے نہ بےراہ چلے ۔
(ف 2) ان آیتوں میں فرمایا کہ نبی ان ہی اہل مکہ میں پلے بڑے ہوئے اور نبوت سے پہلے اہل مکہ آپ پر دیوانگی یا جھوٹ کا کوئی الزام نہیں لگاتے تھے اسی واسطے فرمایا یہ کہ اللہ کے رسول جو تم لوگوں کے ہمیشہ کے رفیق ہیں اور تم کو ان کا ہر طرح کا حال خوب معلوم ہے نہ وہ دیوانے ہیں ہمیشہ اپنے رب کی توحید و عبادت میں رہے آپ کے دامن عصمت پر کبھی کسی امر مکروہ کی گردنہ آئی، اور نہ اپنی ذاتی غرض سے انہوں نے خود یہ قرآن بنایا ہے بلکہ آسمانی وحی کے ذریعہ سے اللہ کا جوحکم ان کو پہنچا ہے وہی تم کو وہ سنادیتے ہیں۔
Top