Mazhar-ul-Quran - An-Nahl : 108
اِنَّ الَّذِیْنَ عِنْدَ رَبِّكَ لَا یَسْتَكْبِرُوْنَ عَنْ عِبَادَتِهٖ وَ یُسَبِّحُوْنَهٗ وَ لَهٗ یَسْجُدُوْنَ۠۩  ۞   ۧ
اِنَّ : بیشک الَّذِيْنَ : جو لوگ عِنْدَ : نزدیک رَبِّكَ : تیرا رب لَا يَسْتَكْبِرُوْنَ : تکبر نہیں کرتے عَنْ : سے عِبَادَتِهٖ : اس کی عبادت وَيُسَبِّحُوْنَهٗ : اور اس کی تسبیح کرتے ہیں وَلَهٗ : اور اسی کو يَسْجُدُوْنَ : سجدہ کرتے ہیں
بیشک وہ جو تمہارے پروردگار کے پاس ہیں اس کی عبادت سے تکبر نہیں کرتے اور اس کی پاکی بیان کرتے ہیں اور اسی کو سجدہ کرتے ہیں
مقررہ وقت سجدہ کا حکم شان نزول : مطلب یہ ہے کفار مکہ اللہ تعالیٰ کو سجدہ کرنے سے سرکشی کرتے اور کہتے تھے :'' جس کو محمد ﷺ سجدہ کرتے ہیں کیا ہم بھی اسی کو سجدہ کرنے لگیں ''۔ اس آیت کے پڑھنے اور سننے والوں دونوں پر سجدہ لازم آتا ہے۔ آیت کا مطلب یہ ہے انسان کو اس بات کی ترغیب دلائی کہ دیکھو خدا کے فرشتے ہیں وہ تکبر نہیں کرتے اور اللہ تعالیٰ کی ہر وقت عبادت کرتے رہتے ہیں۔ سبحان اللہ ربنا، سبحان اللہ ربنا کہتے رہتے ہیں اور اسی کو سجدہ بھی کیا کرتے ہیں۔ اب تمہیں بھی مناسب ہے کہ سجدہ کرو اور ہر وقت خدا کا ذکر کرو۔
Top