Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Mualim-ul-Irfan - An-Naml : 83
وَ یَوْمَ نَحْشُرُ مِنْ كُلِّ اُمَّةٍ فَوْجًا مِّمَّنْ یُّكَذِّبُ بِاٰیٰتِنَا فَهُمْ یُوْزَعُوْنَ
وَيَوْمَ
: اور جس دن
نَحْشُرُ
: ہم جمع کریں گے
مِنْ
: سے
كُلِّ اُمَّةٍ
: ایک گروہ
فَوْجًا
: ایک گروہ
مِّمَّنْ
: سے۔ جو
يُّكَذِّبُ
: جھٹلاتے تھے
بِاٰيٰتِنَا
: ہماری آیتوں کو
فَهُمْ
: پھر وہ
يُوْزَعُوْنَ
: انکی جماعت بندی کی جائے گی
اور جس دن ہم اکٹھاکریں گے ہر امت میں سے ایک فوج ان لوگوں میں سے جو جھٹلاتے ہیں ہماری آیتوں کو ، پس وہ جدا جدا کیے جائیں گے
ربطہ آیات گزشتہ آیات میں اللہ تعالیٰ کی صفات ، مسئلہ توحید اور جزائے عمل کا ذکر کیا گیا ہے اللہ نے اپنے نبی کو تسلی دیتے ہوئے فرمایا کہ عنادی اور ضدی لوگوں کے ایمان قبول کرنے کی توقع نہ رکھیں ۔ یہ تو ان چیزوں پر اس وقت ایمان لائیں گے ۔ جب قرب قیامت میں دابۃ الارض کا ظہور ہوگا ۔ اس وقت منکرین مجبوراً ایمان لائیں گے مگر ایسا ایمان کچھ مفید نہیں ہوگا اب اگلی آیات میں اللہ تعالیٰ نے جزائے عمل کا ذکر کیا ہے اور ساتھ ساتھ کفر و شرک کرنے والوں کا شکوہ کیا ہے کہ وہ آیات الٰہی میں غور و فکر کر کے ایمان کو قبول نہیں کرتے۔ دلائل توحید اور قیامت کی کیفیت کا بھی اجمالا ًذکر کردیا گیا ہے۔ میدان حشر میں گروہ بندی ارشاد ہوتا ہے ویوم نحشر من کل امۃ فوجا ً ممن یکذب بایتنا اور جس دن ہم اکٹھا کریں گے ہر امت میں سے ایک فوج یعنی گروہ ان اور اگلے دن کی مصروفیات کے لیے تازہ دم ہوجاتے ہیں ۔ اللہ نے رات کی وضع ہی ایسی بنائی ہے کہ تمام انسان اور تمام دوسرے جاندار رات کے وقت سکو ن پکڑتے ہیں ۔ فرمایا والنھا مبصرا ً اور ہم نے دن کو دیکھنے والا بنایا۔ رات کی تاریکی کو ختم کر کے دن کی روشنی کا انتظام کیا تا کہ لوگ اس روشنی میں دیکھ کر اپنا کاروبارجاری رکھ سکیں ۔ جب وہ دن بھر کام کاج کر کے تھک جاتے ہیں تو پھر رات آجاتی ہے اور یہ نظام اسی طرح چلتا رہتا ہے۔ شب و روز کا یہ تغیر و تبدل اللہ تعالیٰ کی وحدانیت کی دلیل ہے۔ اگر انسان صرف ایک اسی نشانی میں غور و فکر کرے تو وہ سمجھ سکتا ہے کہ اتنے بڑے نظام کو چلانے والا فقط خدا تعالیٰ ہے۔ وہ نبیوں کی رسالت کو سمجھ سکتا ہے اور یہ بھی جان سکتا ہے کہ نیند موت کی ساتھی ہے ۔ جس طرح انسان ہر روز نیند سے بیدار ہوتا ہے ، اسی طرح مرنے کے بعد قیامت والے دن پھر اٹھ کھڑا ہوگا ۔ اور اسی طرح وہ بعث بعد الموت پر بھی ایمان لاسکتا ہے۔ فرمایا ان فی ذلک لایت لقوم یومنون بیشک اس میں نشانیاں ہیں ان لوگوں کے لیے جو ایمان رکھتے ہیں ۔ اہل ایمان تو شب و روز کی اولاً بدلی سے ہی خدا تعالیٰ کی توحید کو سمجھ جاتے ہیں ۔ اس کی عبادت کرتے ہیں اور اس کی نعمتوں کا شکر ادا کرتے ہیں اور کفر و شرک سے باز رہتے ہیں ۔ نیند سے پھر بیدار ہوجانا بعث بعد الموت کا ایک نمونہ ہے ، اسی لیے حضور ﷺ نے بعض دعائیں بھی سکھائی ہیں ۔ انسان جب شب باشنی کے لیے بستر پر جائے تو اسے یوں کہنا چاہئے 1 ؎ اللھم باسمک اموت واحی اے اللہ ! میں تیرے ہی نام پر مرتا ہوں اور تیرے ہی نام پر زندہ ہوتا ہوں ۔ پھر جب کوئی شخص سو کر اٹھتا ہے تو کہتا ہے 2 ؎۔ الحمد لہ الذی احیان بعد ما اماتنا والیہ النشور ( خدا کا لاکھ لاکھ شکر ہے جس نے موت طاری کرنے کے بعد دوبارہ زندگی بخشی ، اور ہمیں اسی کی طرف لوٹ کر 1 ؎۔ بخاری ص 439 ج 2 ۔ 2 ؎۔ مسند احمد ص 451 ج 5 و بخاری ص 011 ج 3 ( فیاض) مکذبین سے خطاب جب یہ گروہ بندی مکمل ہو جائیگی تو ہر جماعت کو اللہ تعالیٰ کی عدالت میں پیش کیا جائیگا حتی اذا جاء و یہاں تک کہ جب جھٹلانے والوں کی جماعت اللہ کی بارگاہ میں آئیگی قال اکذبتم بایتی تو اللہ تعالیٰ ان سے سوال کریگا ، کیا تم نے میری آیتوں کو جھٹلایا تھا ؟ وثم تحیطوا بھا علما ً اور تم نے اس آیات کے علم کا حاطہ نہیں کیا تھا۔ تم نے میری آیتوں کو دیکھے ، سمجھے اور ان پر عمل کرنے کی کوشش کے بغیر ان کو جھٹلانا شروع کردیا ۔ تم نے نہ تو میرے بھیجے ہوئے انبیاء کی بات سنی نہ ان کی لائی ہوئی شرائع میں غور و فکر کیا اور نہ آسمانی کتابوں کی طرف توجہ کی ۔ بھلا بتلائو تو اماذاکنتم تعملون تم دنیا میں کیا کچھ کرتے رہے۔ اس وقت ان سے کچھ جواب نہیں بن آئیگا ووقع القول علیھم بما ظلموا ( اور ان پر بات واقع ہو جائیگی یعنی ان کا جرم ثابت ہوجائے گا اور ان کے ظلم کی وجہ سے ان کی گرفت ہوجائے گی ۔ انہوں نے زندگی بھر توحید کا انکار کیا ۔ اللہ کے نبیوں اور کتب سماویہ کی تکذیب کی ، کفر ، شرک اور معاصی میں مبتلا رہے ۔ قیامت اور محاسبہ اعمال کا مذاق اڑایا ۔ یہ سب ظلم تھا جس کی وجہ سے وہ پکڑے گئے فھم لا ینصفون لہٰذا آج وہ بول بھی نہیں سکیں گے یعنی عاید شدہ فرد جرم پر کوئی عذر پیش نہیں کرسکیں گے ۔ بعض مواقع پر تو واقعی لب کشائی بھی ممکن نہ ہوگی اور بعض مواقع ایسے بھی آئیں گے کہ اللہ تعالیٰ انہیں بلوائے گا ۔ وہ زبان سے بات کریں گے اور کبھی اللہ تعالیٰ ان کی زبان کو بند کر کے ان کے عضاء وجوارح سے گواہی لیں گے۔ بہر حال اللہ تعالیٰ نے جھٹلانے والوں کا شکوہ کیا کہ دیکھو ! یہ لوگ اللہ تعالیٰ کی واضح نشانیاں دیکھ کر ان میں ذرا بھر بھی غور و فکر نہیں کرتے تا کہ اللہ تعالیٰ کی وحدانیت کو سمجھ سکیں۔ شب و روز بطور دلیل ارشاد ہوتا ہے الم یروا انا جعلنا الیل لیسکنوا فیہ کیا انہوں نے نہیں دیکھا کہ ہم نے رات کو اس لیے بنایا ہے کہ یہ اس میں آرام کرسکیں ۔ دن بھر کام کاج کر کے جب لوگ تھک جاتے ہیں اور ان کی قومیں تحلیل ہوجاتی ہیں تو رات آجاتی ہے جس کے دوران وہ آرام کر کے اپنی قوتیں بحال کرتے ہیں۔ جانا ہے۔ ایک حدیث میں یہ الفاظ بھی آتے ہیں کہ خدا تعالیٰ کا شکر ہے جس نے ایک قسم کی موت طاری کرنے کے بعد دوبارہ زندہ کیا واذن لذکرہ اور اپنا ذکر کرنے کا موقع فراہم کیا ۔ بعض آدمی نیند کی حالت میں ہی موت سے ہمکنار ہوجاتے ہیں ۔ جن کو دوبارہ اٹھنے اور ذکر الٰہی کرنے کی مہلت ہی نہیں ملتی۔ نفخ صور ویوم نفخ فی الصور اور جس دن پھونکا جائے گا صور میں ۔ حضرت شاہ عبد القادر دہلوی (رح) فرماتے ہیں کہ قیامت کے سلسلے میں نفخ صور کئی مرتبہ ہوگا ۔ پہلی دفعہ صور پھونکاجائیگا تو ساری مخلوق مر جائے گی ۔ پھر دوسری مرتبہ پھونکا جائے گا تو جی اٹھے گی ۔ پھر تیسری دفعہ صور پھونکنے پر لوگ گھبرا جائیں گے ، چوتھی دفعہ پھر بےہوش ہوجائیں گے اور پانچویں دفعہ صور پھونکنے پر پھر ہوش میں آجائیں گے۔ اس طرح گویا بار بار صور پھونکا جائیگا ، تا ہم جمہور مفسرین فرماتے ہیں کہ صور صرف دو دفعہ پھونکا جائیگا ۔ پہلا صور تمام چیزوں کو فنا کر دے گا ۔ اسی صور میں ہر چیز پر گھبراہٹ اور بےہوشی طاری ہو جائیگی حتیٰ کہ روحیں بھی بےہوش جائیں گی۔ اس کے بعد جب دوبارہ صور پھونکا جائیگا ، تو لوگ محاسبہ اعمال کے لیے اٹھ کھڑے ہوں گے ، ان دو صوروں کے درمیان کچھ وقفہ ہوگا ۔ بعض کہتے ہیں کہ جب اسرافیل (علیہ السلام) صور پھونکے گا تو ملائکہ مقربین کے علاوہ ہر چیز فنا ہوجائیں گی ۔ اس کے بعد اللہ تعالیٰ جبرائیل ، میکائیل ، اسرافیل اور عزرائیل (علیہم السلام) پر خود موت طاری کرے گا ، اور پھر صرف خدا تعالیٰ کی ذات باقی رہ جائے گی ۔ اس وقت اللہ تعالیٰ کا اعلان ہوگا لِمَنِ الْمُلْکُ الْیَوْمَ ِ اللہ ِ الْوَاحِدِ الْقَھَّارِ ( المؤمن : 61) آج بادشاہی کس کی ہے ، پھر خود ہی اللہ تعالیٰ فرمائے گا کہ آج حکومت صرف ایک اللہ کی ہے جو قہار بھی ہے۔ گھبراہٹ کا عالم فرمایا جس دن صور پھونکا جائے گا ففزع من فی السموات ومن فی الارض تو گھبرا اٹھیں گے وہ جو آسمانوں میں ہیں اور جو زمین میں ہیں ۔ الا من شاء اللہ سوائے اس کے جسے اللہ چاہے ، یعنی اللہ تعالیٰ اپنی مشیت کے مطابق جسے چاہے گا ۔ اس گھبراہٹ سے مستثنیٰ کر دے گا اور اس پر گھبراہٹ طاری نہیں ہوگی ۔ حدیث شریف میں آتا ہے کہ حضور ﷺ نے فرمایا ، مذکورہ گھبراہٹ کے عالم میں دیکھوں گا کہ موسیٰ (علیہ السلام) اللہ تعالیٰ کے عرش کا پایا پکڑ کر کھڑے ہیں ۔ میں نہیں جانتا کہ وہ مجھ سے پہلے ہوش میں آ چکے ہیں یا ان پر بیہوشی طاری ہی نہیں ہوئی کیونکہ یہ بیہوشی ان پر دنیا میں طاری ہوچکی ہے۔ جب موسیٰ (علیہ السلام) نے اللہ تعالیٰ سے اپنے دیدار کی درخواست کی تو اللہ نے فرمایا ، تو نہیں دیکھ سکتا ۔ پھر جب اللہ نے اپنی تجلی طور پر ڈالی فخر موسیٰ صعقا ً (الاعراف : 341) تو موسیٰ (علیہ السلام) بیہوش ہو کر گر پڑے ، لہٰذا قیامت کے دن اللہ تعالیٰ ان کو بیہوشی سے مامون رکھے گا ۔ بہر حال فرمایا کہ زمین و آسمان کی ہر چیز پر گھبراہٹ طاری ہوگی۔ سوائے اس کے جسے اللہ چاہے وکل اتوہ داخرین اور سب کے سب اللہ تعالیٰ کے سامنے ذلیل ہو کر آئیں گے۔ مفسرین کرام اس مقام پر یہ اشکال پیدا کرتے ہیں کہ یہاں پر سب کا ذلت کے ساتھ آنے کا ذکر ہے جب کہ اللہ کے مقربین کا با عزت طور پر اللہ کے حضور پیش ہونے کا ذکر بھی آتا ہے۔ یَوْمَ نَحْشُرُالْمُتَّقِیْنَ اِلَی الرَّحْمٰنِ وَفْدًا (مریم : 58) اس دن ہم خاص متقین بندوں کو وفد کی صورت میں عزت و احترام کے ساتھ لائینگے اس کے جواب میں مفسرین کرام فرماتے ہیں کہ ذلت دو قسم کی ہوتی ہے ایک ذلت تو معصیت کی وجہ سے ہوتی ہے جس میں عام لوگ مبتلا ہوں گے اور ذلیل ہو کر خدا کے سامنے پیش ہوں گے۔ اور دوسری ذلت عبودیت کی ہوتی ہے جو کہ انبیاء (علیہم السلام) اور دیگر مقربین کا خاصہ ہے ، تو اللہ کے نیک بندے عبودیت کی ذلت کے ساتھ پیش ہوں گے۔ نظام کائنات کی تبدیلی فرمایا جس دن صور پھونکا جائے گا وتری الجبال تحسبھا جامدہ وھی تمر مر السحاب تو پہاڑوں پر نگاہ ڈالے گا تو انہیں جامد گمان کرے گا حالانکہ وہ بادلوں کی چال چلتے ہوں گے ۔ جس طرح بادل فضا میں تیر رہے ہوتے ہیں۔ اسی طرح پہاڑ میں تیرے ہوں گے۔ ان کی پختگی اور بوجھل پن ختم ہوجائے گا ۔ اور دو تنکوں کی طرح اڑتے ہوں گے ۔ سورة طہٰ میں آتا ہے وَ یَسْئَلُوْنَـکَ عَنِ الْجِبَالِ فَقُلْ یَـنْسِفُھَا رَبِّی نَسْفًا (آیت : 501) یہ لوگ آپ سے پہاڑوں کے متعلق سوال کرتے ہیں تو آپ ان سے کہہ دیں کہ ہزاروں میل میں پھسے ہوئے ان پہاڑوں کو میرا پروردگار ذرہ ذرہ اور گرد و غبار بنا کر اڑا دیگا ۔ سورة القارعۃ میں فرمایا وتکون الجبال کالعھن المنقوش (آیت : 5) اس دن پہاڑ دھنی ہوئی اون کی طرح اڑتے پھیریں گے۔ سورة الواقعہ میں بھی آتا ہے کہ جب قیامت واقع ہوگی وَّ بُسَّتِ الْجِبَالُ بَسًّا فَکَانَتْ ہَبَآئً مُّنْبَثًّا تو پہاڑوں کو بکھیر دیا جائے گا اور وہ باریک ذرات کی طرح منتشر ہوجائیں گے۔ صنع اللہ الذی اتفن کل شی یہ اللہ تعالیٰ کی کاریگری ہے جس نے ہر چیز کو اپنی اپنی جگہ پر مضبوط اور مستحکم بنایا ہے ۔ جب تک کائنات کا موجودہ نظام قائم ہے ، یہ چیزیں اسی طرح قائم رہیں گی ۔ پھر جب قیامت کا بگل بجے گا تو کوئی چیز اپنے ٹھکانے پر قائم نہیں رہے گی ۔ بلکہ سارا نظام ہی تبدیل کردیا جائے گا ، زمین ، آسمان چاند ، سورج ، ستارے ، سیارے سب ختم ہوجائیں گے اور ایک نیا نظام قائم ہوگا اور نئے احکام نافذ ہوں گے ۔ لوگوں کو چاہئے کہ وہ اس دن کی تیاری کریں ۔ اللہ تعالیٰ کی وحدانیت کو تسلیم کریں ، کفر و شرک اور معصیت سے کنارہ کش ہوجائیں ۔ فرمایا یاد رکھو ! انہ خبیر بما تفعلون اللہ تعالیٰ با خبر ہے ان کاموں سے جو تم کرتے ہو۔ وہ تمہاری نیکی اور بدی ، طہارت اور نجاست ، عقیدے کی پختگی اور بد اعتقادی ، خوش عملی اور بد عملی ہر چیز سے واقف ہے اور پھر اسی کے مطابق جزا یا سزا کا فیصلہ کرے گا ۔ یہ اس دن واقع ہوگا ۔ جب صور پھونکا جائے گا ، اور سب لوگوں کو میدان حشر میں اکٹھا کیا جائے گا ۔
Top