Mualim-ul-Irfan - Al-An'aam : 7
الَّتِیْ تَطَّلِعُ عَلَى الْاَفْئِدَةِؕ
الَّتِيْ : جو کہ تَطَّلِعُ : جا پہنچے عَلَي : پر الْاَفْئِدَةِ : دلوں
وہ ایسی ہے جو دلوں تک جا پہنچے گی
(7) وہ ایسی ہے جو بدن کو لگتے ہی دلوں تک جا پہنچے گی۔ یعنی یہاں کی آگ بدن میں لگتی ہے تو دل پر پہنچنے سے پہلے آدمی مرجاتا ہے مگر وہ آگ لگتے ہی دلوں کو جھانک لیتی ہے اور دلوں تک پہنچ جاتی ہے پھر جس دل میں ایمان ہوتا ہے اس کو نہیں جلاتی اور جس دل میں کفر ہوتا ہے اس کو جلا ڈالتی ہے اور چونکہ وہاں موت نہیں آئے گی اس لئے دکھ اور تکلیف برابر محسوس ہوتی رہے گی۔ دل چونکہ بہت لطیف چیز ہے اس لئے اس کا ذکر فرمایا کہبدن میں نفوذ کرتے ہی قلب تک پہنچ جاتی ہے مگر ان تمام چیزوں میں آگ کے نفوذ ہوجانے پر بھی موت نہیں آئے گی قلب پر آگ کا متولی ہوجانا اور قلب کو گھیر لینا شاید اس لئے فرمایا کہ یہ قلب ہی ان ناپاک اور ناشائسہ عقائد کی جگہ ہے جن عقائد کے یہ قائل تھے دل انہی عقائد کا محل ہے یا اس لئے دل کا ذکر فرمایا کہ دل کو کوئی صدمہ پہنچے تو آدمی مرجاتا ہے چہ جائے کہ آگ دل تک پہنچ جائے لیکن یہ مریں گے نہیں اور دل برابر سوزش کو محسوس کرتا رہے گا۔
Top