Mutaliya-e-Quran - Ash-Shu'araa : 215
وَ اخْفِضْ جَنَاحَكَ لِمَنِ اتَّبَعَكَ مِنَ الْمُؤْمِنِیْنَۚ
وَ : اور اخْفِضْ : جھکاؤ جَنَاحَكَ : اپنا بازو لِمَنِ : اس کے لیے جس نے اتَّبَعَكَ : تمہاری پیروی کی مِنَ : سے الْمُؤْمِنِيْنَ : مومنوں
اور ایمان لانے والوں میں سے جو لوگ تمہاری پیروی اختیار کریں ان کے ساتھ تواضع سے پیش آؤ
وَاخْفِضْ [ اور آپ ﷺ نیچا رکھیں ] جَنَاحَكَ [ اپنے پہلو کو ] لِمَنِ [ اس کے لئے جس نے ] اتَّبَعَكَ [ پیروی کی آپ ﷺ کی ] مِنَ الْمُؤْمِنِيْنَ [ ایمان لانے والوں میں سے ] نوٹ۔ 2: آیت ۔ 215 ۔ 6ٍ 21 ۔ سے معلوم ہوتا ہے کہ اس وقت قریش اور آس پاس کے اہل عرب میں کچھ لوگ ایسے بھی تھے جو رسول اللہ ﷺ کی صداقت کے قائل ہوگئے تھے مگر انھوں نے عملا آپ ﷺ کی پیروی اختیار نہ کی تھی۔ بلکہ وہ بدستور اپنی گمراہ سوسائٹی میں اسی طرح کی زندگی بسر کر رہے تھے جیسی دوسرے کفار کی تھی۔ اللہ تعالیٰ نے اس قسم کے ماننے والوں کو ان سے الگ قرار دیا جنہوں نے ایمان لانے کے بعد آپ ﷺ کا اتباع بھی اختیار کیا۔ تواضع برتنے کا حکم صرف اسی دوسرے گروہ کے لئے تھا۔ باقی رہے جو حضور ﷺ کی فرمانبرداری سے منہ موڑے ہوئے تھے ، جن میں آپ ﷺ کی صداقت کو ماننے والے بھی شامل تھے اور آپ ﷺ کا انکار کرنے والے بھی ، ان کے متعلق حضور ﷺ کو ہدایت کی گئی کہ ان سے بےتعلقی کا اظہار کردو۔ (تفہیم القرآن) نوٹ۔ 2: آیت۔ 215 ۔ 216 ۔ سے معلوم ہوتا ہے کہ اس وقت قریش اور آس پاس کے اہل عرب میں کچھ لوگ ایسے بھی تھے جو رسول اللہ ﷺ کی صداقت کے قائل ہوگئے تھے مگر انھوں نے عملا آپ ﷺ کی پیروی اختیار نہ کی تھی۔ بلکہ وہ بدستور اپنی گمراہ سوسائٹی میں اسی طرح کی زندگی بسر کر رہے تھے جیسی دوسرے کفار کی تھی۔ اللہ تعالیٰ نے اس قسم کے ماننے والوں کو ان سے الگ قرار دیا جنہوں نے ایمان لانے کے بعد آپ ﷺ کا اتباع بھی اختیار کیا، تواضع برتنے کا حکم صرف اسی دوسرے گروہ کے لئے تھا۔ باقی رہے وہ لوگ جو حضور ﷺ کی فرمابنرداری سے منہ موڑے ہوئے تھے ۔ جن میں آپ ﷺ کی صداقت کو ماننے والے بھی شامل تھے اور آپ ﷺ کا انکار کرنے والے بھی ، ان کے متعلق حضور ﷺ کو ہدایت کی گئی کہ ان سے بےتعلقی کا اظہار کردو۔ (تفہیم القرآن)
Top