Ahsan-ul-Bayan - Ash-Shu'araa : 215
وَ اخْفِضْ جَنَاحَكَ لِمَنِ اتَّبَعَكَ مِنَ الْمُؤْمِنِیْنَۚ
وَ : اور اخْفِضْ : جھکاؤ جَنَاحَكَ : اپنا بازو لِمَنِ : اس کے لیے جس نے اتَّبَعَكَ : تمہاری پیروی کی مِنَ : سے الْمُؤْمِنِيْنَ : مومنوں
اور جھکائے رکھو اپنا بازوئے شفقت و فروتنی ان ایمانداروں کے لیے جو آپ کی پیروی کرتے ہیں2
112 ایمان والوں کے لیے خاص شفقت و عنایت کا حکم و ارشاد : سو اس سے ایمان والوں کے لیے بازوئے شفقت جھکائے رکھنے کی ہدایت فرمائی گئی ہے۔ سو ارشاد فرمایا گیا کہ " اور جھکائے رکھو اپنے بازوؤے شفقت ان ایمانداروں کیلئے جو آپکی پیروی کریں "۔ یعنی اپنے پرائے کا معیار و امتیاز ایمان و اتباع پر ہے اور بس۔ جس نے ایمان لا کر میری اطاعت و اتباع کی وہ اپنا۔ خواہ کوئی بھی ہو اور کہیں کا بھی ہو۔ حبشہ کا بلال ؓ ہو یا روم کا صہیب ؓ ۔ عرب کا خباب ؓ ہو یا فارس کا سلمان ؓ ۔ اور جس نے اس کے خلاف کیا وہ پرایا اور بیگانہ ہے۔ خواہ وہ قریش کا سردار ابوجہل اور خود اپنا چچا ابولہب ہی کیوں نہ ہو۔ مگر افسوس کہ اس کے باوجود آج مسلمان طرح طرح کے فرقوں، ٹکڑوں اور گروہوں اور گروپوں میں بٹے ہوئے ہیں۔ اور اس حد تک اور اس قدر شدت کے ساتھ کہ ان کے درمیان جگہ جگہ اور طرح طرح سے سرپھٹول ہو رہی ہے ۔ والعیاذ باللہ العظیم ۔ بہرکیف ارشاد فرمایا گیا کہ جس طرح مرغی اپنے بچوں کو اپنے پروں کے نیچے چھپائے رکھتی ہے اس طرح آپ ان لوگوں کو اپنے بازوئے شفقت کے نیچے چھپائے رکھو کہ ان میں سے کوئی غفلت و بیخبر ی کے سبب اس عذاب کی زد میں نہ آجائے جس کی خبر ان کو دی جارہی ہے ۔ والعیاذ باللہ ۔ اللہ ہمیشہ اپنی رضا کی راہوں پر گامزن رکھے ۔ آمین۔
Top