Tadabbur-e-Quran - At-Tur : 28
اِنَّا كُنَّا مِنْ قَبْلُ نَدْعُوْهُ١ؕ اِنَّهٗ هُوَ الْبَرُّ الرَّحِیْمُ۠   ۧ
اِنَّا : بیشک ہم كُنَّا : تھے ہم مِنْ قَبْلُ : اس سے پہلے نَدْعُوْهُ ۭ : اس سے دعا کرتے۔ اسی کو پکارا کرتے اِنَّهٗ : بیشک وہ هُوَ الْبَرُّ : وہی محسن ہے الرَّحِيْمُ : رحم فرمانے والا ہے
اس سے پہلے ہم اس سے دعائیں کیا کرتے تھے، بیشک وہ احسان کرنے والا مہربان ہے
اناکنا من قبل ندعوہ ہم اس سے قبل دنیا میں اس سے دعا کیا کرتے تھے کہ وہ گناہوں کی بخشش فرما کر ہم پر احسان فرمائے۔ ایک قول یہ کیا گیا ہے : ندعوہ کا معنی نعبفہ ہے انہ ھو البر الرحیم نافع اور کسائی نے اسے انہ پڑھا ہے اصل میں لانہ تھا۔ باقی قراء نے اسے انہ پڑھا ہے کیونکہ یہاں سے کلام شروع ہورہی ہے۔ البر کا معنی لطیف ہے (2) ؛ یہ حضرت ابن عباس ؓ کا قول ہے۔ ان سے یہ بھی مروی ہے : اس نے جو وعدہ کیا وہ اس میں سچا ہے (3) ؛ یہ ابن جریج کا قول ہے۔
Top