Kashf-ur-Rahman - Al-Hashr : 7
اُولٰٓئِكَ هُمُ الْوٰرِثُوْنَۙ
اُولٰٓئِكَ : یہی لوگ هُمُ : وہ الْوٰرِثُوْنَ : وارث (جمع)
اس مال فئے میں ان فقراء مہاجرین کا بھی حق ہے اور جو اپنے گھروں سے اور اپنے مالوں سے علیحدہ کردیئے گئے ان کی حالت یہ ہے کہ وہ اللہ تعالیٰ کا فضل اور اس کی رضامندی کے طلبگار ہیں اور وہ اللہ کی اور اس کے رسول کی امداد کیا کرتے ہیں یہی لوگ حقیقی راست باز ہیں۔
(8) اس مال فی میں ان فقرائے مہاجرین کا بھی خاص طور سے حق ہے جو اپنے گھروں سے نکالے گئے اور اپنے مالوں سے بےدخل کئے گئے دراں حالیکہ وہ اللہ تعالیٰ کے فضل اور اس کی رضامندی کی متلاشی اور طلب گار ہیں اور وہ اللہ تعالیٰ کی اور اس کے رسول ﷺ کی مدد کیا کرتے ہیں یہی لوگ ہیں حقیقی سچے اور راست بازی۔ یعنی یوں تو تمام مساکین اس مال فئے کے مستحق ہیں لیکن وہ فقراء خاص طور پر حق دار ہیں جو کفار کے تنگ کرنے کی وجہ سے ہجرت پر مجبور ہوئے اور اپنا گھر بار مکہ معظمہ سے چھوڑ کر اللہ تعالیٰ کی رضاجوئی اور اس کے فضل کی جستجو میں نکل آئے اور مدینے میں آکر اللہ تعالیٰ کے دین کی اور اس کے پیغمبر کی حتیٰ المقدور مدد کرتے ہیں اور چونکہ یہ محض اپنا دین بچانے کے لئے وطن چھوڑ کر آئے ہیں ان کا مقصد محض اللہ تعالیٰ اور اس کی رضاجوئی ہے اس لئے ان کو سچا اور راست باز فرمایا اور ان کی امداد پر خاص طور سے توجہ دلائی چناچہ نبی کریم ﷺ نے مہاجرین پر تین انصاریوں پر بنی نضیر کا مال تقسیم فرمایا۔
Top