Al-Qurtubi - Al-Anfaal : 31
وَ اِذَا تُتْلٰى عَلَیْهِمْ اٰیٰتُنَا قَالُوْا قَدْ سَمِعْنَا لَوْ نَشَآءُ لَقُلْنَا مِثْلَ هٰذَاۤ١ۙ اِنْ هٰذَاۤ اِلَّاۤ اَسَاطِیْرُ الْاَوَّلِیْنَ
وَاِذَا : اور جب تُتْلٰى : پڑھی جاتی ہیں عَلَيْهِمْ : ان پر اٰيٰتُنَا : ہماری آیات قَالُوْا : وہ کہتے ہیں قَدْ سَمِعْنَا : البتہ ہم نے سن لیا لَوْ نَشَآءُ : اگر ہم چاہیں لَقُلْنَا : کہ ہم کہہ لیں مِثْلَ : مثل هٰذَآ : اس اِنْ : نہیں هٰذَآ : یہ اِلَّآ : مگر (صرف) اَسَاطِيْرُ : قصے کہانیاں الْاَوَّلِيْنَ : پہلے (اگلے)
اور جب ان کو ہماری آیتیں پڑھ کر سنائی جاتی ہیں تو کہتے ہیں (یہ کلام) ہم نے سن لیا ہے۔ اگر ہم چاہیں تو اسی طرح کا (کلام) ہم بھی کہہ دیں۔ اور یہ ہے ہی کیا ؟ صرف اگلے لوگوں کی حکایتیں ہیں۔
آیت نمبر : 31 یہ آیت نضر بن حارث کے بارے میں نازل ہوئی۔ وہ تجارت کی غرض سے حیرہ کی طرف نکلا اور اس نے کلیلہ ودمنہ، کسری اور قیصر کی کہانیاں خرید لیں۔ جب رسول اللہ ﷺ ماضی کی اخبار بیان فرماتے تو نضر کہتا : اگر آپ چاہیں تو میں بھی اس کی مثل بیان کروں۔ اور یہ انتہائی بےشرم اور جھوٹا تھا۔ اور بعض نے یہ کہا ہے : بیشک وہ اس وہم میں پڑگئے کہ وہ اس کی مثل لا سکتے ہیں، جیسا کہ حضرت موسیٰ (علیہ السلام) کے جادوگروں کو وہم ہوا تھا، پھر انہوں نے اس کا قصد کیا تو اس سے عاجز آگئے اور ازروئے عناد کہنے لگے : یہ تو فقط اگلے لوگوں کی کہانیاں ہیں۔ اور یہ پہلے گزر چکا ہے۔
Top