Al-Qurtubi - Al-Anfaal : 69
فَكُلُوْا مِمَّا غَنِمْتُمْ حَلٰلًا طَیِّبًا١ۖ٘ وَّ اتَّقُوا اللّٰهَ١ؕ اِنَّ اللّٰهَ غَفُوْرٌ رَّحِیْمٌ۠   ۧ
فَكُلُوْا : پس کھاؤ مِمَّا : اس سے جو غَنِمْتُمْ : تمہیں غنیمت میں ملا حَلٰلًا : حلال طَيِّبًا : پاک وَّاتَّقُوا : اور ڈرو اللّٰهَ : اللہ اِنَّ : بیشک اللّٰهَ : اللہ غَفُوْرٌ : بخشنے والا رَّحِيْمٌ : نہایت مہربان
تو جو مال غنیمت تم کو ملا ہے سے کھاؤ (کہ وہ تمہارے لئے) حلال (طیب) ہے اور خدا سے ڈرتے رہو بیشک خدا بخشنے والا مہربان ہے۔
فکلوا مما غنمتم حللا طیبا واتقوا اللہ ان اللہ غفور رحیم۔ ” سو کھائو جو تم نے غنیمت حاصل کی ہے حلال (اور) پاکیزہ اور ڈرتے رہو اللہ تعالیٰ سے یقینا اللہ تعالیٰ بہت بخشنے والا ہمیشہ رحم فرمانے والا ہے “ اس ارشاد کا ظاہر یہ تقاضا کرتا ہے کہ سارے کا سارا مال غنیمت لشکریوں کے لیے ہو اور وہ تمام کے تمام اس میں برابر شریک ہوں ‘ مگر اللہ تعالیٰ کا ارشاد : واعلمو انما غنمتم من شیء فان للہ خمسہ (الانفال :41) نے اس سے خمس نکالنے کے وجوب کو بیان کیا ہے اور اسے مذکورہ وجوہ کی طرف پھیر دیا ہے۔ اس بارے میں مکمل بحث پہلے گزر چکی ہے۔
Top