Ruh-ul-Quran - Ash-Shu'araa : 7
اَوَ لَمْ یَرَوْا اِلَى الْاَرْضِ كَمْ اَنْۢبَتْنَا فِیْهَا مِنْ كُلِّ زَوْجٍ كَرِیْمٍ
اَوَلَمْ يَرَوْا : کیا انہوں نے نہیں دیکھا اِلَى الْاَرْضِ : زمین کی طرف كَمْ : کس قدر اَنْۢبَتْنَا : اگائیں ہم نے فِيْهَا : اس میں مِنْ كُلِّ : ہر قسم زَوْجٍ : جوڑا جوڑا كَرِيْمٍ : عمدہ
کیا انھوں نے زمین کی طرف نہیں دیکھا کہ ہم نے کتنی کثرت سے ہر طرح کی عمدہ نباتات اس میں اگائی ہیں
اَوَلَمْ یَرَوْا اِلَی الْاَرْضِ کَمْ اَنْبَتْنَا فِیْھَا مِنْ کُلِّ زَوْجٍ کَرِیْمٍ ۔ (الشعرآء : 7) (کیا انھوں نے زمین کی طرف نہیں دیکھا کہ ہم نے کتنی کثرت سے ہر طرح کی عمدہ نباتات اس میں اگائی ہیں۔ ) زمین کی نشانیوں کی طرف اشارہ مخالفین کا اصل مرض مشخص کرنے اور اصل علاج واضح کرنے کے بعد فرمایا کہ ہرچند ان لوگوں کو کسی نشانی کی طرف متوجہ کرنے کا کوئی فائدہ نہیں۔ تاہم اگر کچھ طبیعتوں میں جستجوئے حق کا مادہ موجود ہو تو ان کے لیے آسمان سے نشانی اترنے کی کیا ضرورت ہے اور وہ اس کے منتظر بھی کیوں ہیں جبکہ اس زمین پر گوناگوں نشانیاں پھیلی ہوئی ہیں۔ اس زمین کو دیکھو بظاہر مٹی کا ایک تودہ ہے لیکن نہ جانے قوت روئیدگی کا خزانہ چھپا کر کہاں رکھا گیا ہے کہ کوئی کارآمد تخم بکھیر کر دیکھو زمین اسے اگانے میں بخل سے کام نہیں لے گی۔ زمین کے مختلف قطعات ایک ہی جیسے ہیں اور اس میں اگانے کی مشینیں بھی یقینا ایک ہی جیسی ہوں گی، لیکن جتنے اقسام کے تخم ڈالے جائیں ویسے ہی پودے سر اٹھاتے اور پھل دینے لگتے ہیں۔ اور بعض دفعہ تو اس سے بھی حیرت انگیز منظر سامنے آتا ہے کہ زمین بھی ایک اور بیج بھی ایک۔ لیکن اس سے اگنے والے پودے جو پھل دے رہے ہیں اس کے رنگ میں بھی فرق ہے اور لذت اور تأثیر میں بھی۔ موسم کی شدت بعض دفعہ لہلہاتی فصل کو خشک کرنے لگتی اور یا نوزائیدہ بیجوں کو گرمی سے اگنے میں رکاوٹ بننے لگتی ہے تو اللہ تعالیٰ کی رحمت جوش میں آتی ہے تو دریا اور سمندروں سے بھاپ اٹھتی، فضاء میں ابر کی چادریں پھیلتیں اور جہاں اللہ تعالیٰ کا حکم ہوتا ہے وہاں بارش برسنے لگتی ہے۔ لیکن زمین کے حوالے سے یہ عجیب صورتحال سامنے آتی ہے کہ موسلادھار بارش میں بھی ایسا نہیں ہوتا کہ زمین سارا پانی نگل لے اور دلدل بن جائے اور یہ بھی نہیں ہوتا کہ سارا پانی اگل دے اور پتھر بن کر روئیدگی کے قابل بھی نہ رہے۔ یہ تو چند حیران کن نشانیاں ہیں جو زمین کی قوت روئیدگی کے حوالے سے سرسری نگاہ سے سامنے آتی ہیں۔ اس کے علاوہ زمین کے اندر اور اس سے ہونے والی پیداوار میں جو بیشمار عجائب وغرائب ماہرینِ ارض نے آج تک سمجھے ہیں انھیں پڑھ کر نہ صرف حیرانی ہوتی ہے بلکہ اللہ تعالیٰ کی قدرت تخلیق پر بھی یقین بڑھ جاتا ہے اور یہ وہ چیزیں ہیں جو ہماری آنکھوں کے سامنے ہمارے پائوں کے نیچے اور ہمارے دائیں بائیں پھیلی ہوئی ہیں۔ لیکن عجیب بات ہے کہ انسان آسمان سے نشانی اترنے کا مطالبہ کرتا ہے لیکن اپنے سامنے دیکھنے کی زحمت نہیں کرتا۔
Top