Ruh-ul-Quran - Ash-Shu'araa : 8
اِنَّ فِیْ ذٰلِكَ لَاٰیَةً١ؕ وَ مَا كَانَ اَكْثَرُهُمْ مُّؤْمِنِیْنَ
اِنَّ : بیشک فِيْ ذٰلِكَ : اس میں لَاٰيَةً : البتہ نشانی وَمَا كَانَ : اور نہیں ہیں اَكْثَرُهُمْ : ان میں اکثر مُّؤْمِنِيْنَ : ایمان لانے والے
اس میں بیشک بہت بڑی نشانی ہے لیکن ان میں سے اکثر ایمان لانے والے نہیں ہیں
اِنَّ فِیْ ذٰلِکَ لَاٰیَـۃً ط وَمَا کَانَ اَکْثَرُھُمْ مُّوْمِنِیْنَ ۔ (الشعرآء : 8) (اس میں بیشک بہت بڑی نشانی ہے لیکن ان میں سے اکثر ایمان لانے والے نہیں ہیں۔ ) ہر طرف نشانیاں ہیں مگر اندھے پن کا کیا علاج ؟ یہ لوگ بار بار نشانی کا مطالبہ کرتے ہیں تو ہم نے زمین کی جس نشانی کا ذکر کیا ہے جس میں بیشمار انواع و اقسام کی چیزیں جس فراوانی سے اگ رہی ہیں اور جن مادوں اور قوتوں سے کام لیا جارہا ہے اور جو قوانین یہاں کارفرما ہیں اور پھر زمین سے پیدا ہونے والی ہر نبات کے جو خواص اور صفات رکھی گئی ہیں اور پھر جس طرح سے زمین سے اگنے والی ہر چیز مخلوقات کی طبیعتوں کے ساتھ ہم آہنگ پیدا کی گئی ہیں حتیٰ کہ اس کے اندر اگنے والی جڑی بوٹیاں انسان کے تجسس کو دعوت دیتی ہیں تو بیشمار فوائد سامنے آتے ہیں اور ان میں سے کتنی بوٹیاں ایسی ہیں جو انسان کے مختلف امراض کا علاج بنتی ہیں۔ ایک عالم نے جنوبی افریقہ کے سفر کا حال لکھتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ وہاں ایک ایسا پودا ہے جس کے پتوں کی خوبصورتی دیکھنے والوں کو اپنی طرف کھینچتی ہے۔ لیکن اگر اس کا پتا توڑ لیا جائے تو جسم میں زہر کی ایک لہر سی اٹھتی ہے۔ لیکن حیران کن بات یہ ہے کہ اسی پودے کے نیچے چھوٹے چھوٹے پتوں والی ایک بوٹی پیدا کی گئی ہے جس کے پتے اس زہر کا تریاق بنائے گئے ہیں۔ یہ نہایت معمولی واقعہ ہے جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ زمین میں کیسی کیسی حیران کن نشانیاں موجود ہیں، لیکن انسان کی کو تاہی فکر کا کیا کہنا کہ ایک طرف وہ ستاروں کی گزرگاہوں کو روندتا ہے اور دوسری طرف زمین پر پھیلی ہوئی نشانیوں سے سبق نہیں سیکھتا۔
Top