Bayan-ul-Quran - Al-A'raaf : 179
وَ مَكَرُوْا مَكْرًا وَّ مَكَرْنَا مَكْرًا وَّ هُمْ لَا یَشْعُرُوْنَ
وَمَكَرُوْا : اور انہوں نے مکر کیا مَكْرًا : ایک تدبیر وَّمَكَرْنَا : اور ہم نے خفیہ تدبیر کی مَكْرًا : ایک تدبیر وَّهُمْ : اور وہ لَا يَشْعُرُوْنَ : نہ جانتے تھے
اور انھوں نے بھی چال چلی اور ہم نے بھی تدبیر کی، جسے وہ نہ جان پائے
وَمَکَرُوْا مَکْرًا وَّمَکَرْنَا مَکْرًا وَّھُمْ لاَ یَشْعُرُوْنَ ۔ فَانْظُرْ کَیْفَ کَانَ عَاقِبَۃُ مَکْرِھِمْ لا اَنَّا دَمَّرْنٰـھُمْ وَقَوْمَھُمْ اَجْمَعِیْنَ ۔ (النمل : 50، 51) (اور انھوں نے بھی چال چلی اور ہم نے بھی تدبیر کی، جسے وہ نہ جان پائے۔ پس دیکھو کیسا ہوا ان کی چال کا انجام، ہم نے ان کو اور ان کی پوری قوم کو تباہ کرکے رکھ دیا۔ ) مخالفین کی چال کے مقابل میں اللہ تعالیٰ کی چال انھوں نے نہایت خفیہ طریقے سے شب خون مار کر حضرت صالح (علیہ السلام) اور ان کے خاندان کو ختم کرنے کی چال چلی اور اس میں تمام خاندانوں کو شامل کرکے انھوں نے اس چال کو اس حد تک مضبوط کیا کہ حضرت صالح (علیہ السلام) کے خاندان کی طرف سے ہر طرح کے اندیشے کو بھی ختم کر ڈالا۔ لیکن ان کی چال انھیں پر الٹ گئی اور اس چال کی ناکامی کے لیے اللہ تعالیٰ نے تدبیر کی۔ اس کا وہ تصور بھی نہ کرسکتے تھے کہ ہماری ہلاکت اور بربادی ہماری اس چال کے ساتھ باندھ دی گئی ہے۔ چناچہ دوسری آیت کریمہ میں اسی تدبیر کی وضاحت کرتے ہوئے فرمایا کہ وہ لوگ تو گھر سے حضرت صالح (علیہ السلام) اور ان کے خاندان کو ختم کرنے کے لیے نکلے تھے لیکن ہم نے ان کی اس جرأتِ بیجا پر انھیں ایسا پکڑا کہ انھیں اور ان کی ساری قوم کو تباہ و برباد کر ڈالا۔
Top