(اَلْهٰىكُمُ ) تمہیں غافل کردیا۔ مذکورہ بالا تمام چیزوں سے (التَّكَاثُرُ ) زیادہ طلب کرنے کی خواہش نے۔ اور جس چیز کی کثرت طلب کی جاتی ہے اللہ تعالیٰ نے اس کا ذکر نہیں کیا تاکہ یہ ہر چیز کو شامل ہو جس کے ذریعے سے کثرت میں مقابلہ کرنے والے مقابلہ کرتے ہیں اور باہم فخر کرتے ہیں مثلا مال، اولاد، اعوان وانصار، فوجیں، خدم وحشم اور جاہ وغیرہ جس میں لوگ ایک دوسرے سے زیادہ حاصل کرنے کا قصد کرتے ہیں اور اس میں اللہ تعالیٰ کی رضا ان کا مطلوب و مقصود نہیں ہوتا۔